Print this page

بجٹ 2018 " ٹیکس فری بجٹ " ہوگا

 

ایمزٹی وی(تجارت)حکومت نے نئے مالی سال کے لیے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے اور انکم ٹیکس و ریگولیٹری ڈیوٹیوں میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ معاشرے کے تمام طبقات کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کیا، ان کا کہنا تھا کہ حکومت مستحکم اور توسیعی مالیاتی پالیسی میں توازن قائم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلیے 2018اور 2019کے بجٹ کی مجموعی قومی پیداوار کے بجٹ خسارے کو 4.5فی صد تک محدود رکھنے کی کوشش کی جائے گی تاہم یہ ہدف حتمی نہیں ہے اور اس پر مزید نظر ثانی کا امکان ہے۔ انہوں نے نئے بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکسوں کی تعداد کم کرنے کا بھی وعدہ کیا کیونکہ ان سے محاصل میں تو کچھ فائدہ نہیں ہوا الٹا لوگوں کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے مزید ٹیکس نہ لگانے کا بھی وعدہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حق آئندہ حکومت کو حاصل ہے کہ وہ اپنے منشور کے مطابق نئے منصوبوں کا اعلان کرے اور مسلم لیگ (ن) یہ حق نہیں چھینے گی۔انہوں نے پہلی بار آئندہ بجٹ کے فلسفے پر بھی گفتگو کی جو اس حکومت کا چھٹا بجٹ ہو گا اور جس کا اعلان 27اپریل کو کیا جائے گا۔ ڈاکٹر اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ بجٹ میں اعلان کردہ تمام ایکسپورٹ انسینٹو اسکیمیں ختم کر دی جائیں گی کیونکہ حکومت کا یہ کام نہیں کہ وہ معاشرے کے صرف ایک محدود سے طبقے کو رعایتی قرضے دے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں