Print this page

دیواریں بولتی بھی ہیں

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہزارہ آرٹس فورم کے زیر اہتمام معاشرتی مسائل کو اجاگر کرنے اور لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے شہر کی دیواروں پر پینٹنگز بنائی گئیں۔کوئٹہ کی گلستان روڈ پر ہونے والے ان پینٹینگز میں سکولوں کے بچوں نے شرکت کی۔ ان پینٹنگز میں امن و امان کی صورتحال، پانی کی قلت اور ضیاع کے علاوہ آلودگی جیسے مسائل کو اجاگر کیا گیا۔

1
ساتویں کلاس کی ایک طالبہ افرا بتول کہتی ہیں کہ ہم پانی بہت زیادہ ضائع کرتے ہیں ’میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ پانی قیمتی ہے۔ 

ایک اور طالبہ اقرا ظہرا نے بتایا کہ انھوں نے اپنی پینٹنگ میں ایک روتا ہوا کچرہ دان اور کچرہ دکھایا ہے۔ ’کچرہ دان یہ کہہ رہا کہ جب میں ہوں تو آپ لوگ کیوں کچرہ روڈ پر یا دیگر مقامات پر پھینکتے ہیں۔‘

2

نیشنل کالج آف آرٹس لاہور کے طالب علم سجاد گوہر نے بتایا کہ ہزارہ آرٹس فورم ان لوگوں پر مشتمل ہے جو کہ آرٹس کے طالب علم ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ایک دیوار بچوں کے لیے مختص کی ہے تاکہ وہ اپنی سوچ اور جذبات کی عکاسی کریں اور اس مقصد کے لیے بچوں کے سامنے مختلف رنگ رکھے گئے۔

4


سجاد گوہر نے بتایا کہ انھیں اس بات پر حیرانی ہوئی کہ زیادہ تر بچوں نے سرخ رنگ کا انتخاب کیا۔

5


ان کا کہنا تھا کہ ’گذشتہ چند برسوس کے دوران ہونے والے واقعات اور بچوں کا سرخ رنگ کے انتخاب میں گہرا تعلق ہے۔‘
انھوں نے بچوں کو دیگر رنگوں سے آشنا کیا اور وہ بہت تخلیقی کام کررہے ہیں۔

6

پرنٹ یا ایمیل کریں