ھفتہ, 20 اپریل 2024


دنیا کے کم عمر ترین نوجوانوں کی فہرست جاری کردی گئی

غیر ملکی خبر رساں ادارے میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق دنیا میں دولت کے انبار لگانے والے 36 نوجوان ایسے ہیں جنہوں نے ذاتی جدوجہد سے یہ مقام حاصل کیا۔ جن 36 ارب پتی افراد نے اپنے لیے خصوصی راستے کو خود نکالا، ان میں تین چوتھائی سے زیادہ کی زندگی میں نقطہ انقلاب کا سبب ٹکنالوجی سیکٹر میں اختراع بنی۔ ان میں 25 ارب پتی ایسے ہیں جن کی دولت نئی قائم کردہ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے حاصل ہوئی، ان کمپنیوں کا اصل سرمایہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا ہوچکا ہے۔ ان میں متعدد کمپنیاں مثلا Snapshot ،Pinterest ، Airbnb اور Uber آج سے 10 سال پہلے تک موجود نہ تھیں۔

 

اسنیپ چیٹ کے بانی ایون اسپیگل

رپورٹ کے مطابق "اسنیپ چیٹ" ایپلی کیشن کا بانی 25 سالہ Evan Spiegel ٹکنالوجی سیکٹر کے کم عمر ترین دولت مندوں کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ وہ گزشتہ برس 1.5 ارب ڈالر کی دولت کے ساتھ پہلی مرتبہ امیر ترین افراد کی فہرست میں نمودار ہوا تھا۔ تاہم مئی میں کمپنی نے تیزی کے ساتھ ترقی کی جس کے نتیجے میں اسپیگل کی دولت 2.1 ارب دالر تک پہنچ گئی۔

even

بوبی مرف
دوسرے نمبر پر "اسنیپ چیٹ" کمپنی کی تاسیس میں حصہ لینے والا 26 سالہ بوبی مرفی ہے۔ وہ 1.8 ارب ڈالر کی مجموعی دولت کے ساتھ ذاتی جدوجہد سے ارب پتی بننے والا دوسرا کم سن ترین نوجوان ہے۔

boby

جان اور پیٹرک کولیسن
تیسرے اور چوتھے نمبر پر بالترتیب 26 اور 27 سالہ دو بھائی جان اور پیٹرک کولیسن ہیں۔ ان دونوں میں ہر ایک کی دولت کا حجم تقریبا 1 ارب ڈالر ہے۔ وہ 2011 میں انٹرنیٹ کے ذریعے ادائیگی کرنے والی امریکی کمپنیStripe کے بانی ہیں۔ گزشتہ اکتوبر میں اس کمپنی کی مالیت کا اندازہ 5 ارب ڈالر کے قریب لگایا گیا۔ دونوں بھائی اس وقت سان فرانسسکو میں مقیم ہیں جہاں ان کی کمپنی کا صدر دفتر واقع ہے ۔

joh

مارک زکربرگ
یہ بات تو درست ہے کہ "فیس بک" کمپنی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو 31 سالہ مارک زکربرگ سب سے کم عمر ارب پتی نہیں ہیں تاہم یقینا وہ ٹیکنالوجی سیکٹر میں ذاتی جدوجہد سے دولت حاصل کرنے والے 35 برس سے کم عمر نوجوانوں میں امیر ترین شخصیت ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق زکر برگ فیس بک کمپنی میں 47کروڑ 52 لاکھ حصص کے مالک ہیں۔ گزشتہ روز یعنی پیر کو اس کے شیئر کی قیمت 116.87 ڈالر تھی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ زکربرگ کی مجموعی دولت اس وقت 55.5 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

mark

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment