Print this page

بجٹ کا 25 فیصد حصہ تعلیم کے فروغ پر خرچ

ایمزٹی وی(تعلیم)سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام ہیڈ آفس کے آڈیٹوریم میں (BECS) بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز کے اساتذہ میں 3لاکھ مفت نورانی قاعدے کی تقسیم کی تقریب کا انعقاد کی گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہونے کے باوجود وفاقی حکومت نے یکساں نصاب تعلیم کیلئے اتفاق رائے سے قومی نصاب کو نسل قائم کردی ہے تاکہ تمام صوبوں میں قومی نظریہ کے مطابق نصاب تشکیل دیا جاسکے ،اس حوالے سے پہلا نصاب تعلیم 2017 میں مکمل کیا جائے گا۔

 

جبکہ پہلی جماعت میں نورانی قاعدے کی تعلیم لازمی ،پرائمری میں قرآن پاک ناظرہ کی تعلیم ثانوی اور اعلیٰ ثانوی درجوں میں قرآن پاک کا ترجمہ بھی پڑھایاجائے گا اور جلد قانون کے ذریعے سرکاری اسکولوں کے علاوہ نجی اسکولوں میں بھی قرآنی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے جامعات کی گرانٹس کی رقم میں رواں سال میں 91 ارب روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔ اس موقع پر سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد بشیر فاروق قادری نے استحکام پاکستان اور ملک کوتعلیم کے نور سے منور کرنے والوں کیلئے دعا کی جبکہ اس موقع پر سیلانی ویلفیئرٹرسٹ کی مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر کو وڈیو کے ذریعے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی فلاحی سرگرمیوں سے آگاہ کیا گیا۔

 

وفاقی وزیر مملکت بلیغ الرحمٰن نے کہا کہ سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کا شمار پاکستان کے ممتاز قابل فخر فلاحی اداروں میں ہوتا ہے ،مولانامحمد بشیر فاروق قادری اور ان کی ٹیم اچھا کار خیر انجام دے رہی ہے ۔ تعلیم کا حکم ہمیں ہمارا مذہب دیتا ہے صوبائی حکومتیں اپنے بجٹ کا 25 فیصد حصہ تعلیم کے فروغ پر خرچ کر رہی ہیں اس کے باوجود ہم خواندگی کے اہداف حاصل کرنے سے دور ہیں، وفاقی حکومت بنیادی تعلیم کیلئے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز (BECS) کے ذریعے اس وقت ملک بھر میں 10لاکھ بچوں کوگھروں کے نزدیک پرائمری تعلیم دینے میں سرگرم عمل ہے ،ان اسکولوں کے اساتذہ کو معمولی سا اعزازیہ دیا جاتا ہے ،یہ اساتذہ قوم کا فخر ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں