Print this page

ثقافت کو بچانے کے لئے انگریزی زبان پڑھانےپر پابندی عائد

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ایران)ایران نے پرائمری اسکولوں میں انگریزی زبان پڑھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایران کے قومی ادارے ہائی ایجوکیشن کونسل کے سربراہ مہدی نوید ادھام کا کہنا ہے کہ سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کے نصاب میں انگریزی پڑھانا قاعدے اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔اس لیے انگریزی زبان پر پابندی عائد کی گئی ہے کیونکہ اس سے پرائمری اسکولوں کے طالب علموں میں ایرانی ثقافت کی بنیاد نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ غیر نصابی انگریزی کی کلاسز پر بھی پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
ایران میں انگریزی زبان پر پابندی کو مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کے احکامات سے تعبیر کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ بچوں کو انگریزی زبان پڑھانے کے مخالف ہیں۔ علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا تھا کہ تعلیم کے آغاز کے دور میں ہی انگریزی پڑھانے سے مغربی ثقافت کے غلبے کے لیے دروازے کھل جاتے ہیں۔
انہوں نے اساتذہ سے خطاب کے دوران کہا کہ ان کا مطلب غیر ملکی زبانوں کو سیکھنے کی مخالفت کرنا نہیں بلکہ غیرملکی ثقافت کو ملک کے بچوں، نوجوانوں اور نوجوان نسل میں فروغ دینے کی مخالفت کرنا ہے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں