ھفتہ, 20 اپریل 2024


ڈاؤ یونیورسٹی میں من پسندیدہ پروفیسرزکی تقرری، سینئر اساتذہ میں بےچینی کی لہر

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) ڈائو میڈیکل یونیورسٹی اینڈ ہیلتھ سائنسز نے مستقبل میں خالی ہونے والی اسامیوں کی بنیاد پر من پسند پروفیسرز کی تقرری شروع کردی ہے جس سے نہ صرف یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ میں بے چینی پھیل گئی ہے بلکہ یونیورسٹی کے اخراجات میں بھی اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈائو میڈیکل یونیورسٹی نے کئی ایسے پروفیسرز کی ابھی سے تقرری کر دی ہے جن کیلئے ابھی اسامیاں موجود ہی نہیں تھیں کیونکہ جن افراد کی جگہ انہیں تقرر کیا جانا ہے ان کی ریٹائرمنٹ میں ابھی کئی ماہ باقی ہیں۔
 
ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے جنگ کو بتایا کہ ڈائو یونیورسٹی ملک کی پہلی یونیورسٹی ہے جو فیوچر ویکنسی کے نام پر تقرریاں کر رہی ہے۔
پروفیسر کے مطابق عرب ملک سے آئے ایک پروفیسر کی تقرری کیلئے خصوصی طور پر اشتہار تیار کیا گیا اور کہا گیا تھا کہ یہ میڈیکل ایجوکیشن کی تعلیم دینگے۔ ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر امان اللہ نے جن کی تقرری وزیراعلیٰ ہائوس سے کی گئی ہے جنگ کو بتایا کہ ڈائو یونیورسٹی ملک کی بڑی یونیورسٹی ہے اس لئے ہم نے چار پروفیسرز کی تقرری کی ہے کہ وہ ریٹائر ہونے والے پروفیسرز سے کچھ تجربہ حاصل کر لیں اور ان تقرریوں کی منظوری باقاعدہ سینڈیکیٹ نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب سے آنے والے پروفیسر کو لانے کا مقصد بیرون ملک گئے ہوئےاچھی شہرت کے حامل لوگوں کو وطن واپس لانا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment