Print this page

جامعہ اردو کی وائس چانسلر کی تقرری کا معاملہ الجھ گیا

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)وفاقی اردو یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا معاملہ الجھ گیا ہے، وائس چانسلر کے ایک امیدوار ڈاکٹر عبدالجبار خان نے وفاقی اردو یونیورسٹی کی تلاش کمیٹی پر قانونی اعتراض اٹھا دیا ہے۔
تلاش کمیٹی کے کنوینر شاہد شفیق کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی یونیورسٹی ہونے کے باوجود تلاش کمیٹی میں وفاق کی کوئی نمائندگی نہیں ہے جب کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو بھی نمائندگی سے محروم رکھا گیا ہے صرف سندھ اور بلوچستان کو نمائندگی دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ کمیٹی کے اراکین کی ساخت بھی قانونی نہیں ہے، ڈاکٹر پروین عثمانی کو تلاش کمیٹی میں سینیٹر کی حیثیت سے نمائندگی دی گئی ہے جب کہ ان کی سینیٹ کی مدت ختم ہو چکی ہے اور قانونی طور پر وہ تلاش کمیٹی میں نہیں بیٹھ سکتی ہیں اسی طرح ڈاکٹر اسماعیل موسیٰ اور ڈاکٹر زاہد سنڈیکیٹ کے سابق اراکین ہیں لیکن وہ سنڈیکیٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں ان کی جگہ نئی نمائندگی ضروری ہے اور جو مدت پوری کر چکے ہوں وہ اساتذہ کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔ خط میں ڈاکٹر عبدالجبار خان نے قانونی اور اصل تلاش کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالجبار خان بنیادی طور پر صحافی ہیں تاہم وہ طویل عرصے تک جامعہ کراچی میں بھی پڑھاتے رہے ہیں اور آج کل پنڈی، اسلام آباد میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ تلاش کمیٹی کو اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے لئے85درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے25 کو انٹرویو کے لئے قابل قبول قرار دیا گیا اور ان کا انٹرویو 9 مارچ کو ہونا تھا لیکن اب ڈاکٹر عبدالجبار کے خط کی روشنی تلاش کمیٹی کے کنوینر شاہد شفیق نے 9 مارچ کو تلاش کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں خط کی روشنی میں اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں