Print this page

قوم کے مستقبل کے ساتھ دوہرا معیار ختم کیا جائے

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسو سی ایشن (پسما) کے چیئر مین شرف الزماں نے کہا ہے کہ طلباء کی تعلیم حاصل کرنے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے، پرائمری اسکولوں میں داخلے سے لے کر نویں جماعت کے امتحانات میں( ب فارم) لازمی جمع کرا نے کی شرط ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ (ب فارم)جمع کرانے کی لازمی شرط دیگر صوبوں کے تعلیمی بورڈ کی جانب سے رائج نہیں ہے جبکہ کراچی میں ایسے ہزاروں افراد ہیں جن کے شناختی کارڈ عرصہ دراز سے نہ تو نادرا تجدید کر رہا ہے اور نہ ہی نئے شناختی کارڈ بنائے جارہے ہیں جب والدین کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہوں گے تو ان کے بچوں کے( ب فارم) کہاں سے بنیں گے۔ 

انہوں نے کراچی میٹرک بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر سعید الدین سے بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود تعلیم کے شعبے سے عرصے دراز سے وابستہ ہیں اور انہیں کراچی کے شہریوں کے مسائل سے مکمل آگاہی بھی حاصل ہے اس لئے وہ بھی اپنے ثواب دیبی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نویں جماعت کے امتحانات کے فارم کے ہمراہ (ب فا رم) جمع کرانے کی شرط کو فوری طور پر ختم کریں تاکہ قوم کے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر کراچی کے طلباء کے تعلیمی مستقبل سے کھیلنے کی کوشش کی گئی تو طلباء ، والدین اور اساتذہ اس کے خلاف بھرپور احتجاج 

کریں گے۔ شرف الزماں نے کہا کہ ایک جانب حکومت تعلیم کو عام کر نا اور معیار تعلیم بلند کرنا چاہتی ہے تو دوسری جانب حکومت خود اپنے ہی ا رادے اور دعوے کی نفی کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ قوم کے مستقبل کے ساتھ دوہرا معیار ختم کیا جائے اور تعلیم کے دروازے تعلیم حاصل کرنے والوں پر بند نہ کئے جائیں چونکہ تعلیم حاصل کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اگر کوئی اسے اس حق سے محروم کر نا چاہے گا تو پھر اس کے خلاف بھرپوراحتجاج کیا جائے گا  ۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں