منگل, 23 اپریل 2024


جامعہ کراچی کی اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام

 

جعلی نوٹیفکیشن کے ذریعے جامعہ کراچی کی اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔جامعہ کراچی کے ترجمان نے کہا کہ جامعہ کراچی کی زمین پر ایک جعلی نوٹیفکیشن کے ذریعے قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔جامعہ کراچی گذشتہ چند روز سے اخبارات میں اس حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کی تردید کرتی ہے اور ایسے ناقابل فہم اور شرمناک خبروں پر پر نٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعاون کی امید کرتی ہے کیونکہ یہ جامعہ ہم سب کی جامعہ ہے اور جامعہ کراچی کے حوالے سے اس طرح کی خبروں کو پیش کرنا غریب اور متوسط طبقے پر تعلیم کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو تین یوم کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی اور مذکورہ رپورٹ کو پبلک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جعلی خط کے حوالے سے ڈاکٹر اجمل خان نے کہا کہ ہم اس حوالے سے ہر سطح تک جائیں گے، فارنسک ڈیپارٹمنٹ سے بھی مددلی جائے گی اوراگر جامعہ کراچی کے کسی بھی فرد کی اس میں شمولیت پائی گئی تو جامعہ کراچی انتظامیہ اس کے خلاف سخت سے سخت انتظامی ایکشن لے گی۔ڈاکٹر اجمل خان نے کہاکہ ہم اپنی مادرعلمی جامعہ کراچی کی زمین کے ایک ایک ٹکڑے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کسی بھی حدتک

جاسکتے ہیں، جامعہ کراچی کی زمین پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی جامعہ کراچی کی زمین پر سمجھوتہ کرنے والے کسی فرد کے ساتھ کسی قسم کی رعایت برتی جائے گی۔دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ قائم مقام رجسٹرار ماجد ممتاز کے پاس اس وقت تین عہدے ہیں، وہ شعبہ کیمیا کے چیئرمین، اورایککے ڈائریکٹر ہیں اور قائم مقام رجسٹرار کے عہدے کا چارج بھی ان کے پاس ہے۔  زرائع کے مطابق  ترجمان جامعہ کراچی سے اس کی وجہ معلوم کرنی چاہی تو انھوں نے کوئی جواب دیا

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment