جمعرات, 25 اپریل 2024


ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے معیارات کی بنیاد پر دنیا بھر کی جامعات کی رینکنگ 2019 جاری

 

اسلام آباد: دنیا بھر میں جامعات کی درجہ بندی کرنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ امریکی ادارے ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے معیارات کی بنیاد پر دنیا بھر کی جامعات کی رنکنگ 2019 جاری کردی ہے اس نئی درجہ بندی میں پاکستانی جامعات کے حوالے سے نئے اور حیرت انگیزحقائق سانے آئے ہیں اور1258 جامعات کی اس نئی درجہ بندی کے مطابق گزشتہ برس ابتدائی 500 جامعات میں شامل پاکستانی جامعات قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد درجہ بندی سے باہر ہوگئی ہے 1258 جامعات میں کہیں بھی قائداعظم یونیورسٹی کا نام موجود نہیں ہے جبکہ صفِ اول کی 600 جامعات میں کوئی بھی پاکستانی یونیورسٹی اس درجہ بندی میں اپنی جگہ نہیں بنا سکی ہے پاکستان کی محض 9 جامعات کو ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی درجہ بندی 2019 میں شامل کیا گیا ہے۔
جس میں جامعہ کراچی،این ای ڈی یونیورسٹی، سندھ یونیورسٹی جامشورو، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی جیسی معروف جامعات سمیت سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کی کوئی یونیورسٹی موجود نہیں ہے محض وفاقی دارالحکومت اور پنجاب کی جامعات میں ابتدائی 600 کے بعد آنے والی فہرست میں اپنا مقام حاصل کرسکی ہیں اس کے برعکس پڑوسی ملک بھارت کی 49 ، ایران کی 29 ملئیشیا کی 11 ترکی کی 23 چین کی 72 جامعات دنیا کی صفِ اول کی جامعات میں شامل ہیں جبکہ امریکا اور برطانیہ کی جامعات صفِ اول کی 10 جامعات میں شامل ہیں برطانیہ کی 3 اور امریکا ک7 جامعات ابتدائی 10 یونیورسٹیز میں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں اور وہ دنیا میں صفِ اول کی پہلی دو جامعات میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور یونیورسٹی آف کیمبرج شامل ہیں جبکہ تیسری اسٹینڈرڈ فورڈیو یونیورسٹی امریکا نے جگہ بنالی ہے، قابل ذکر امر یہ کہ پہلی بار عراق کی یونیورسٹی آف بغداد اس درجہ بندی میں شامل ہوگئی ہے، ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ 2018 میں شامل قائد اعظم ہونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی اب 2019 کی درجہ بندی میں شامل نہیں ہے تاہم ایک نئی پاکستانی یونیورسٹی یو ای ٹی لاہور نے اس درجہ بندی میں اپنی جگہ بنائی ہے جبکہ باقی 8 جامعات درجہ بندی میں دوبارہ شامل ہونے میں کامیاب رہی ہیں، کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی601سے800 جامعات میں یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(نسٹ)801سے1000 کے درمیان اپنی جگہ بنا سکی ہیں اسی طرح 1000 کے بعد آنے والی جامعات میں یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسزلاہور، پی ایم ایس اریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی، یونیورسٹی آف لاہور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی(یوای ٹی) لاہور، اور بہاﺅالدین زکریا یونیورسٹی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ صرف وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر کی سرکاری جامعات کے لئے 90 ارب روپے سے زائد کا بجٹ مختص ہے جس میں 33 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بھی شامل ہے تاہم یہ بجٹ جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم ہے جو اعلیٰ تعلیم کمیشن اسلام آباد کے تحت جامعات کو دیا جاتا ہے اور حال ہی میں وفاقی حکومت نے45 مزید ترقیاتی منصوبے بجٹ میں سے نکال دیے ہیں۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment