منگل, 23 اپریل 2024


بلوچستان یونیورسٹی میں بلیک میلنگ کا بڑااسکینڈل

 
 
 
 
 
 
کوئٹہ : بلوچستان یونیورسٹی میں طلبا کو بلیک میل اور ہراساں کرنے انکشاف پر سیکیورٹی برانچ کے افسر اورسرویلنس انچارج کو گرفتار کرلیا ، اہلکاروں سے ہراساں اور بلیک میلنگ کی ویڈیوز بھی برآمد ہوئیں ، ایف آئی اے نے کارروائی کے بعد کئی متاثرہ لڑکیوں نے رجوع کرلیا ہے۔
 
بلوچستان یونیورسٹی میں بلیک میلنگ کا بڑااسکینڈل ایف آئی نے بے نقاب کردیا، طلبا کو بلیک میل اور ہراساں کرنے پر یونیورسٹی کے سیکیورٹی برانچ کے افسر اور سرویلنس انچارج کو گرفتارکرکے ان کے قبضے سے بڑی تعداد میں ویڈیوز برآمد کرلی گئیں۔
 
خفیہ اطلاع پر ایف آئی نے گزشتہ ماہ یونیورسٹی کے سیکورٹی برانچ پر چھاپہ مارکر توچیف سیکورٹی آفیسر اور سرویلنس انچارج کو حراست میں لیا اور ان سے بڑی تعدادمیں ایسی ویڈیوز برآمد کیں ، جو بلیک میلنگ کے ذریعے بنائی گئی تھیں۔
 
دوران تفتیش معلوم ہوا کہ یونیورسٹی کے سیکورٹی برانچ میں سیکورٹی مقاصد کے لئے نصب کئے گئے خفیہ کیمروں سے ویڈیوز حاصل کرکے ملزمان بلیک میلنگ کے لئے استعمال کرتے تھے، بلیک میل کئے گئے طلبا میں زیادہ تعداد طالبات کی ہے۔
 
 
 
ذرائع نے دعوِی کیا ہے کہ کارروائی کے دوران وی سی کے پرسنل اسٹاف آفیسر سے بھی قابل اعتراض مواد برآمد کیا گیا، ایف آئی نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئےدو سو کے قریب اہلکاروں اور دیگر افراد کو بھی شامل تفتیش کرلی ہے۔
 
ایف آئی اے نے کارروائی کے بعد کئی متاثرہ لڑکیوں نے رجوع کیا تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ اسکینڈل میں یونیورسٹی کے اعلیٰ عہدیدار تو ملوث نہیں۔
 
دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے طالبات میں خوف پھیلتا ہے، بلوچستان حکومت ایسے واقعات کو برداشت نہیں کرسکتی ، ایف آئی اے سائبر کرائم اس کیس کو دیکھ رہا ہے ، بلوچستان یونیورسٹی واقعے کی مکمل انکوائری ہوگی۔
 
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ انکوائری کیلئے ایف آئی اے سائبر کرائم سے تعاون کریں گے ، بلوچستان یونیورسٹی واقعے کے ملزمان کو نشان عبرت بنائیں گے، ایف آئی اے قوانین موجودہیں معاملہ عدالت میں ہے، خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعے پر سخت کارروائی ہوگی اور بلوچستان حکومت اپنے بچوں، بچیوں کیلئے معاملے پرقانون بھی منظور کرائے گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment