Print this page

تحقیقی کلچرکا فقدان معاشرے کوترقی کی جانب لےجانےمیں رکاوٹ ہے

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ تعلیم کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان : سماجی علوم کے محققین کو درپیش مسائل اور اس کا حل" کاانعقادکیاگیا
 
ممبر سنڈیکیٹ ورکن ایڈوانسڈاسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ تحقیقی کلچر کا فقدان نہ صرف معاشرے کو ترقی کی جانب لے جانے میں رکاوٹ ہے بلکہ محققین کے لئے ڈیٹا کے حصول میں بھی پریشانی کا باعث بنتا ہے ۔
 
محققین کو اس ضمن میں تحقیقی اخلاقیات (Research Ethics) کا خیال رکھنا چاہیئے، تاکہ رائے دہندگان میں اعتماد پیدا ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ تعلیم کے زیر اہتمام اور ڈاکٹر معرف بن رﺅف کی زیر نگرانی آڈیوویژول سینٹر جامعہ کراچی میں منعقدہ ایک روزہ سیمینار بعنوان: ”سماجی علوم کے محققین کو درپیش مسائل اور اس کا حل“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
اس موقع پر جامعہ کراچی کے شعبہ تعلیم کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر معروف بن رﺅف نے طلبہ کو ایڈوانسڈاسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کے بنیادی قوانین سے آگاہ کیا ۔سیمینار کے اختتام پرطلباوطالبات اور اساتذہ کرام کے سوالات پر مشتمل اوپن سیشن کا آغاز ہواجس کا جواب مہمانان کے پینل نے دیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں