Print this page

میٹرک اور انٹر کے امتحانات، فیصلہ اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا

میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ امتحانات لینے یا نہ لینے یا تاریخ کو آگے بڑھانے کے لیے محکمہ تعلیم سے جلد اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس بلانے کی درخواست کی جائے گی اس دوران ہر تعلیمی بورڈ امتحانات سے متعلق اے بی اور سی سفارشات تیار کریگا جو امتحانات مقررہ تاریخ میں لینے، آگے بڑھانے اور منسوخ کرنے سے متعلق ہونگی۔

یہ سفارشات مرتب کرکے محکمہ تعلیم کو دی جائیں گی جبکہ 15 مئی کو دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا اس بات کا فیصلہ سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین کی زیر صدارت سندھ کے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں پر مشتمل کمیٹی آف چیئرمین کے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں چار چیئرمین موجود تھے جبکہ باقی چیئرمینز نے آن لائن شرکت کی قبل ازیں ملک بھر کے تعلیمی بورڈ کے سربراہوں کے آن لائن اجلاس کی صدارت انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (آئی بی سی سی) پاکستان ڈاکٹر ناظم جیوا نے کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب اور بلوچستان میٹرک کے کچھ پرچے لے چکا ہے چنانچہ امتحانات منسوخ کرنا ممکن نہیں اور تعلیم چونکہ صوبائی معاملہ ہے اور آئی بی سی سی کے دائرہ کار میں نہیں آتا چنانچہ اس حوالے فیصلے کی مجاز صوبائی حکومتیں ہیں، اجلاس میں ارکان نے زور دیا کہ پرچوں کا دورانیہ مختصر کیا جائے اور سولات معروضی بنائے جائیں جس میں طے کیا گیا کہ ہر بورڈ اپنی سفارشات طے کرے گا۔

میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین نے جنگ کو بتایا کہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز، انٹر اور میٹرک کے امتحانات کے حوالے سے طریقہ کار (ایس او پی) طے کر کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے ۔

انھوں نے کہا کہ صوبائی اسٹیرننگ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں میٹرک کے امتحانات 15 جون سے ہونے ہیں جس کے بعد انٹر کے امتحانات ہونے ہیں اور تعلیم چونکہ صوبائی معاملہ ہے کورونا کے باعث امتحانات کی تاریخ آگے لے جانا یا کیمبرج یا انٹر نیشنل بیکولوریٹ کی طرح نہ لینے کا فیصلہ بھی صوبائی اسٹریننگ کمیٹی ہی کرے گی جس کی صدارت صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کریں گے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں