جمعہ, 19 اپریل 2024


پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ

 
 
 
 
کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا،صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ بورڈ امتحان میں پروموٹ کرنے کیلئے قوانین میں ترمیم کرنا پڑے گی جبکہ یکم جون سے اسکول نہیں کھلیں گے۔
 
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ 9 ویں تا 12ویں جماعت کے طلبہ کو پرموٹ کرنے کا فیصلہ کل ہوگا۔
 
اجلاس میں کہا گیا کہ بورڈ امتحانات پر وفاقی حکومت سے بات کرکے فیصلہ کیا جائے گا۔
 
بعد ازاں وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 15جولائی تک اسکول بندرکھنے اور 12ویں جماعت تک بچوں کو پروموٹ کرنے کااعلان ہوا، وفاقی حکومت کے اعلان کےدن صوبائی وزراتعلیم کی میٹنگ ہوئی تھی، میں میٹنگ میں نہیں جا سکاتھا،شفقت محمود سے فون پر بات ہوئی تھی۔
 
 
 
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ مارچ میں سندھ کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نےجامع پلان ترتیب دیاتھا ، ہم نے این سی سی کا فیصلہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں رکھنے کاکہاتھا، نویں سے 12ویں جماعت کے بچوں کو پروموٹ کرنے پر اتفاق نہیں تھا۔
 
سعید غنی نے کہا کہ شفقت محمودنے بھی کل کہا ہے ان میں مسائل ہیں ایک دو روزمیں فیصلہ ہوگا، یکم جون کو اسکول نہیں کھولیں گے،نئی تاریخ کا اعلان بعدمیں کریں گے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ ہواہے، بچوں کوسالانہ کارکردگی،پچھلے سال کے نتیجے کی بنیاد پرپروموٹ کیاجائے گا۔
 
صوبائی وزیر نے مزید کہا 9ویں سے 12ویں جماعت کے بورڈز کے امتحانات ہوتے ہیں بورڈقانون میں یہ ہے ہی نہیں کہ بغیر امتحان پروموٹ کیا جائے، بورڈ امتحان میں پروموٹ کرنے کیلئے قوانین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔
 
سعید غنی کا کہنا تھا کہ جلد بازی میں ایسا کام نہیں کرناچاہتے جومسائل پیدا کرے، بچوں کو پروموٹ کرنے کے معاملے پرکمیٹی بنائی ہے جو مسائل حل کرے، کورونا سے ہماری جان کب چھوٹے گی ایسا ابھی تک کچھ نہیں پتہ۔
 
انھوں نے کہا کہ 26 فروری 2020سے پہلےوالی زندگیاں نہیں رہی ہیں، ہمیں لائف اسٹائل بدلنا ہے اپنے رویے کو بدلنا ہے ، اسکول کو بند کرنے کو تعلیم سے دور کردینا بھی یہ مناسب نہیں، بہت سے اسکولوں کے پاس آن لائن پڑھانے کی سہولتیں ہیں ، بہت سےاسکول اسائنمنٹ بچوں کو گھروں پر بھجوا سکتے ہیں تاہم سرکاری اسکولز، کالجز میں اتنی استعداد نہیں کہ آن لائن پڑھا سکیں۔
 
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے ہوسکتاہے 6سے8ماہ تک اسکول نہ کھولے جائیں، ٹیچرز کی بھی مختصر ٹریننگ کی کوشش کررہے ہیں، ہر جگہ بچوں کو آن لائن نہیں پڑھا سکتے ہیں، بہت سارے دیہی علاقوں میں آن لائن کلاسزممکن نہیں ، ہماری کوشش ہے کہ وفاق کے ساتھ ایک جیسا فیصلہ ہو۔
 
اسکول فیسوں کے حوالے سے سعید غنی نے کہا کہ فیسوں میں 20فیصد کی کمی صرف 2ماہ کیلئے تھی، 20 فیصد فیس میں کمی پرسندھ ہائیکورٹ کااسٹے آرڈر ہے ، بعض اسکولوں نے خود سے 20فیصد کمی کردی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment