Print this page

بین الصوبائی وزراکانفرنس میں دوٹوک اورواضح پالیسی کےاعلان کامطالبہ

کراچی : آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدر علی اور مرکزی رہنماؤں محمد یونس شہاب اقبال، ، محمد اسلم، ڈ اکٹر نجیب میمن ،مرتضیٰ شاہ، دوست محمد دانش اعجاز علی، محمد سلیم، محمد ساجد، مسعود شاہ، شکیل سومرو، اختیار مارکھانی، توصیف شاہ، مرزا اشفاق بیگ اور منیر عباسی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے لازمی طور پر کھولے جائیں، 7 ستمبر کی بین الصوبائی وزرا کانفرنس میں دو ٹوک اور واضح پالیسی کا اعلان اور اسکول کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے

رہنماؤں کا مشترکہ بیان میں کہنا تھا کہسے تعلیمی اداروں کی گزشتہ سات ماہ طویل بندش نے اسکولوں سے جامعات تک تعلیم، تعلیمی اداروں، طلبہ اور ان سے منسلک افراد کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ، بہتر صورتحال اور عالمی اداروں کی حوصلہ افزا رپورٹس کی روشنی میں اب تعلیمی ادارے کھولے جانے کی پالیسی کا فوری اعلان کیا جائے کیونکہ یہ معاملہ اب تعلیم کے ساتھ اداروں کی بقا کا مسئلہ بھی بن چکا ہے ۔

رہنماؤں نے کہا کہ اگر اب بھی مبہم اور غیر واضح پالیسی جاری رکھنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں کو تمام ٹیکسز میں تین سال تک کیلئے چھوٹ دی جائے ، بلا سود قرضے دیئے جائیں اور کم از کم دو سال کیلئے رجسٹریشن اور بورڈ سے الحاق کی فیس معاف کی جائے ، اساتذہ، والدین اور طلبہ کے لئے احتیاطی تدابیر سے متعلق تحریری مواد کتابچے کی صورت میں فوری تیار اور تقسیم کیا جائے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں