Print this page

تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنا ہی قومی مفاد میں ہے

اسلام آباد: سرونگ اسکولزوکا لجزایسوسی ایشن کے صدر میاں رضا الرحمان کا کہناہے کہ 4کروڑبچے تعلیمی اداروں کی بندش سےمتاثر ہورہے ہیں جبکہ 88فیصد طلبہ کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہی نہیں۔ان حالات میں طلبہ تعلیم کا سلسلہ گھر پر کیسے جاری رکھ سکتے ہیں؟

انکا کہنا ہے کہ پاکستان میں تعلیمی نقصان پر یونیسف کی رپورٹ ارباب اختیار کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی اورانتہائی تشویش ناک ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ تعلیمی نقصان سے بچنے کیلئے حکومت ہوش کے ناخن لے تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنا ہی قومی مفاد میں ہے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں