جمعرات, 18 اپریل 2024


امریکی بھی پاکستانی موسیقی کے دلدادہ نکلے

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) کوک اسٹوڈیو سیزن کے انوکھے میوزک سے پاکستانیوں کے علاوہ امریکی بھی بے حد متاثر ہوئے اور انہوں نے موسیقی کی دنیا میں پیدا ہونے والی جدت کو سراہا۔

تفصیلات کے مطابق نصرت فتح علی خان صاحب مرحوم کی آواز میں گایا جانے والئ نغمے کو منفرد میوزک کمپوز کرنے کے بعد کوک اسٹوڈیو کے سیزن 9 میں نئے طرز کے میوزیک کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، پاکستانی پاپ گلوکار فاخر کی جانب سے اس گانے کی دھن تیار کی گئی ہے جس میں معروف گلوکار راحت فتح علی خان اور مومنہ مستحسن نے اپنے مخصوص انداز میں گایا۔

کراچی میں موجود امریکی قونصل خانے کے عملے نے اس نغمے کی دھن سننے کے بعد خواتین اپنے انگریزی لب و لہجے میں یہ گانا ’’آفرین آفرین گاتی‘‘ نظر آئیں اور انہوں نے اس گانے کی شاعری و میوزک کو بے حد سراہا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’اردو شاعری بہت خوبصورت اور امریکی گانوں سے مختلف ہے تاہم بہترین میوزک کی وجہ سے اس کی خوبصورتی میں اور اضافہ ہوگیا ہے‘‘۔

بعد ازاں قونصل خانے کے عملے کو ابرار الحق کا ’’بلبلہ‘‘ سنایا گیا جو انہیں دلچسپ لگا اور انہوں نے ساتھ گُنگنایا تاہم عملے کی ایک رکن کو اس گانے کی شاعری پسند نہیں آئی مگر اُن کا کہنا تھا کہ ’’پانی دا بلبلہ‘‘ سمجھ تو نہیں آیا مگر اس کا میوزک بہت اچھا لگا جبکہ عملے کے ایک اور رکن نے انگریزی لب ولہجے میں بھی ادا کیا اور انہیں یہ گانا بے حد پسند آیا۔ تیسرا گانا آئی مائی ڈھائی کا سنوایا گیا جن کی منفرد آواز اور روایتی لباس عملے کو بے حد پسند آیا۔

علاوہ ازیں عملے کو کوک اسٹوڈیو سیزن 8 میں شامل معروف پاکستانی گلوکار عاطف اسلم کی آواز میں گائی گئی قوالی ’’تاجدار حرم‘‘ سنوائی گئی۔ جس کے بعد امریکی قونصل خانے کے عملے نے اس کو بے حوبصورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس کلام میں بہت اہم پیغام دیا گیا ہے جس کی اہمیت کو کوک اسٹوڈیو نے اور بڑھا دیا ہے۔

کوک اسٹوڈیو کے حوالے سے امریکی قونصل خانے کے اراکین کا کہنا تھا کہ ’’اس شو کی مقبولیت کی اہم وجہ منفرد میوزک اور نت نئی کمپوزنگ ہے اسی وجہ سے شو کو دنیا بھر میں تیزی سے پذیرائی حاصل ہورہی ہے ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment