Print this page

عظیم شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 8برس بیت گئے  

ایمزٹی وی (انٹرٹینمنٹ) عظیم شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے آج 8برس بیت گئے۔ دلوں کو چھو جانے والے کلام سے نوجوان نسل کو متوجہ کرنے والے منیر نیازی بھارتی شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے۔ اپنی پیشہ ورانہ ادبی زندگی کا آغاز اخبار کی ادارت سنبھال کر کیا۔ انکی زندگی میں انکی شاعری کے چودہ مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ منیر نیازی نے فلمی گیت بھی تحریر کئے جو اپنے دور کے ہٹ گیت ثابت ہوئے، انکی لکھی ہوئی غزلیں جب دھنوں پر پیش کی جاتیں تو سننے والے سحر زدہ رہ جاتے۔ منیر نیازی کو انکی خدمات کے اعتراف میں کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ انکے اردو شاعری کے تیرہ، پنجابی کے تین اور انگریزی کے دو مجموعے شائع ہوئے۔ انکے مجموعوں میں بے وفا کا شہر، تیز ہوا اور تنہا پھول، جنگل میں دھنک، دشمنوں کے درمیان شام، سفید دن کی ہوا، سیاہ شب کا سمندر، ماہ منیر، چھ رنگین دروازے، شفر دی رات، چار چپ چیزاں، رستہ دسن والے تارے، آغاز زمستان، ساعت سیار اور کلیات منیر شامل ہیں۔ یاد ماضی کو زندہ رکھنے والے منفرد لب و لہجے کے شاعر منیر نیازی 26دسمبر2006 کو دنیا سے رخصت ہوگئے تھے مگر شاعری میں انکا نام اور مقام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اپنی شاعری میں منیر نیازی اعتراف کرتے ہیں کہ ’کسی کو یاد رکھنا ہو، یا کسی کو بھول جانا ہو، ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں