جمعرات, 25 اپریل 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46


کراچی میں ساتویں عالمی اردو کانفرنس۔

ایمز ٹی وی(نیوز ڈیسک)ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی پانچویں کتاب ’شام شعر یاراں‘ کی تقریبِ اجرا کے دوران انتظار حسین، ضیا محی الدین، عبداللہ حسین، افتخار عارف، زہرہ نگاہ، عطاالحق قاسمی، مستنصر حسین تارڑ، آغا ناصر، پیرزادہ قاسم، رضا علی عابدی، مصور شاہد رسام، کراچی آرٹس کونسل کے صدر اور سکریٹری محمد احمد شاہ کراچی میں ساتھویں عالمی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے-ان کا کہنا تھا کہ کراچی بلاشبہ دمشق سے آگے بڑھ گیا ہے اور کراچی والوں نے کمال کر دکھایا ہے۔ لاہور والوں نے یہاں کی دیکھا دیکھی کانفرنسیں شروع کیں اور اب کراچی، لاہور کے بعد اسلام آباد میں بھی اردو کانفرنسیں منعقد ہو رہی ہیں-افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے بھارت سے آئے ہوئے مندوب ڈاکٹر قاضی افضال حسین نے کہا کہ انسان کا زبان سے تعلق دو سطحوں پر ہوتا ہے۔ ایک سطح خلقی ہوتی ہے اور دوسری معاشی۔سکریٹری آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے خطبۂ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر زبان ایک تہذیب کو جنم دیتی ہے۔ اردو نے بھی ایک تہذیب کو جنم دیا ہے۔ افراد اداروں کو متحرک رکھنے والی قوت ہوتے ہیں۔ یہ دلوں سے دلوں کے تعلق کا اور تہذیب کا تہذیب سے رشتہ ہے۔افتتاحی اجلاس کے بعد ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی نئی کتاب ’شامِ شعرِ یاراں‘ کی تقریب اجرا ہوئی جس کی صدارت ممتاز شاعرہ زہرہ نگاہ نے کی۔مصور شاہد رسام نے اس موقع پر مشتاق احمد یوسفی کی تصویر ذاتی تجربات و واقعات کی روشنی میں دکھائی۔آرٹس کونسل کی جانب سے شیماکرمانی کو سماجی خدمات پر اوکسفرڈ کی سربراہ امینہ سید اور احمد شاہ نے خصوصی شیلڈ پیش کی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment