ھفتہ, 20 اپریل 2024


"پدماوت" ایک نیا تنازعے کی زد میں

 

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)پدماوت‘‘بے شمار تنازعات، رکاوٹوں اور طویل قانونی جنگ لڑنے کے بعد بھارت میں تو ریلیز کردی گئی تاہم فلم میں مسلمان بادشاہ علاؤ الدین خلجی کو منفی انداز میں دکھانے پر ملائیشیا میں فلم پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
بھارتی سینما کی تاریخ کی متنازعہ ترین فلم’’پدماوت‘‘احتجاج، مظاہروں اور رکاوٹوں کے بعد بھارتی سنسر بورڈ کی اجازت سے 25 جنوری کو پاک بھارت سمیت پوری دنیا میں ریلیز کردی گئی۔ انتہا پسندوں کی دھمکیوں اور بار بار لگنے والی پابندی کے باعث ریلیز ہونے سے قبل فلم خوب چرچا میں رہی۔ ریلیز سے قبل کہا جارہا تھا کہ ’’پدماوت‘‘میں رانی پدمنی کی ناصرف تذلیل کی گئی ہے بلکہ تاریخی حقائق کو بھی مسخ کیا گیا ہے لہٰذا یہی جواز بناکر انتہا پسند فلم پر پابندی کا مطالبہ کررہے تھے۔ تاہم فلم ریلیز ہونے کے بعد کچھ اور ہی کہانی سامنے آئی۔
فلم میں دراصل مسلمان حکمران علاؤالدین خلجی کی غلط تصویر پیش کی گئی اور اسے ایک ظالم اور جابر حکمران کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ فلم میں علاؤالدین خلجی کا کردار اداکار رنویر سنگھ نے ادا کیاہے، انہیں سنجے لیلا بھنسالی نے بالکل منفی انداز میں پیش کیا اور بعض مقامات پر ان کےکردار کو مزید خوفناک بنانے کے لئے انہیں کچا گوشت کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
پاکستان میں فلم کی نمائش تو جاری ہے تاہم ملائیشیا کے نیشنل فلم سنسر شپ بورڈ (ایل پی ایف) نے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونے پر فلم ’’پدماوت‘‘کو ریلیز ہونے سے روک دیا ہے۔ ایل پی ایف کے چیئرمین محمد زمبیری عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ ملائیشیا ایک مسلم ملک ہے جہاں مسلمانوں کی آبادی دیگر افراد سے زیادہ ہے اور یہاں کی مسلم برادری کو فلم’’پدماوت‘‘ کے مرکزی خیال پر شدید اعتراضات ہیں کیونکہ ’’فلم کی کہانی اسلام کے حساس پہلوؤں کو متنازعہ انداز میں پیش کرتی ہے‘‘۔
واضح رہے کہ سنجے لیال بھنسالی کی ہدایت میں بننے والی فلم ’’پدماوت‘‘ ریلیز سے اب تک 100 کروڑ سے زائد کا بزنس کرچکی ہے۔ فلم میں اداکارہ دپیکا پڈوکون، شاہد کپوراور رنویر سنگھ نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment