Print this page

کرینہ کپور انتہاپسندوں کی زد میں آگئیں

 

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)کرینہ کپور کوآصفہ کیلئے انصاف کا مطالبہ کرنا مہنگا پڑگیا۔ سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ ذہنیت اور سوچ رکھنے والوں نے کرینہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ’’کرینہ کو دراصل ہندو ہوتے ہوئے ایک مسلمان سے شادی کرنے اور ایک مسلمان شخص کے بچے کی ماں ہونے پر شرمندہ ہونا چاہیئے جس کانام ’’تیمور‘‘ہے۔
کرینہ کی حمایت میں ان کی ساتھی اداکارہ سوارا بھاسکر نے یہ ٹوئٹ کرنے والے صارف کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ’’تمہیں اپنے ہونے پر شرمندہ ہوناچاہیے، خدا نے تمہیں دماغ دیا ہے جس میں تم اپنی مرضی سے نفرت بھرتے ہو اور منہ دیا ہے جس سے تم نفرت انگیز باتیں بولتے ہو، تمہیں شرمندہ ہونا چاہیئے کہ تم ایک بھارتی اور ہندو ہو۔‘‘
 
0 karerna 1523776720
چند ہندو انتہا پسندوں کو کرینہ کپور خان کا مسلم اداکار سیف علی خان سے شادی کرنے پر ہمیشہ اعتراض رہا ہے جبکہ کرینہ کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے اپنے بیٹے کانام ایک مسلمان حکمران ’’تیمور‘‘کے نام پر رکھا۔
واضح رہے کہ جموں کشمیر کے علاقے کٹھوعہ میں 10 جنوری کو مسلمان چرواہوں کے قبیلے ’بکروال‘کی کم سن آصفہ بانو کو اس وقت اغواکیاگیا جب وہ اپنے گھوڑے اور بکریوں کو چرانے میں مصروف تھی۔ ملزمان نے اغواکے بعد 8 سالہ آصفہ کو مندر کے تہہ خانے میں قید کردیا تھا۔ ان انسان نما بھیڑیوں نے بچی کو منشیات دے کر 4 روز تک مسلسل جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، بعد ازاں ان درندوں نے بچی کا سر پتھر سے کچل لاش کھائی میں پھینک دی تھی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں