Print this page

فیض احمدفیض کی نظم( ہم دیکھیں گے)پربھارتیوں کوآگ لگ گئی

نئی دہلی:  بھارت میں  نیو ایئر  ۲۰۲۰  کا استقبال  ایک طرف تو شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف مظاہروں سے کیا گیا ہے تو  دوسری جانب ایک تعلیمی ادارے، آئی آئی ٹی کانپور نے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو اس بات کا تعین کرے گی کہ فیض احمد فیض کی نظم’ہم دیکھیں گے’ کہیں ہندو مخالف تو نہیں  ہے-  

یہ کمیٹی ایک فیکلٹی ممبر کی شکایت پر بنائی گئی ہے اور فیکلٹی ممبر نے دعویٰ کیا ہے کہ نظم کا ایک یہ مصرعہ’’جب ارضِ خدا کے کعبے سے، سب بت اٹھوائے جائیں گے" اور دوسرا "بس نام رہے گا اللہ کا" ہندو مذہب کے خلاف ہے۔

 اس درخواست اور کمیٹی سے متعلق طلبہ کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ فرقہ وارانہ ذہنیت کا مالک ہے اور فرقہ وارانہ مواد پوسٹ کرنے کی وجہ سے ایک سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ نے ان پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ساتھ ہی  یہ  بھی خیال رہے کہ بھارت میں جاری مظاہروں میں یہ نظم خوب مقبول ہو رہی ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین، طلبہ، فن کاروں اور سیاسی و سماجی کارکنوں نے متعدد مقامات پر رات گئے مظاہرے کیے۔اس کے علاوہ حبیب جالب کی نظم ’’دستور‘‘ بھی بہت پڑھی جا رہی ہے۔ 

پرنٹ یا ایمیل کریں