ھفتہ, 20 اپریل 2024


سروں کی ملکہ ترنم نور جہاں کومداحوں سے بچھڑے آج 15برس بیت گئے

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) ملکہ ترنم نور جہاں 21ستمبر 1926ءکو قصور میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام اللہ وسائی جبکہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا۔ انہوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1935ءمیں فلم ’’پنڈ دی کڑی ‘‘ سے کیا ۔ قیام پاکستان کے بعدوہ اپنے شوہر شوکت حسین رضوی کے ہمراہ ممبئی سے کراچی شفٹ ہو گئیں۔

ملکہ ترنم کو 1957ءمیں شاندار پرفارمنس کے باعث صدارتی ایوارڈ، تمغہ امتیاز اور بعد ازاں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا ۔ 1965ءکی جنگ میں انہوں نے میرے ڈھول سپاہیا ، اے وطن کے سجیلے جوانوں ، ایہہ پتر ہٹاں تے نیئی وکدے، او ماہی چھیل چھبیلا، یہ ہواؤں کے مسافر ، رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو، میرا سوہنا شہر قصورنیں سمیت بے شمار ملی نغمے گا کر قوم اور فوج کے جوش و ولولے میں اضافہ کیا۔

ملکہ ترنم نے مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد غزلیں و گیت گائے جن میں ان کا سب سے پہلا گانا مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ بے پنا ہ ہٹ ہوا جس نے ملکہ ترنم کو کامیابیوں کے نئے سفر پر گامزن کر دیا۔ میڈم نورجہاں نےکئی فلموں میں کامیاب اداکاری و گلوکاری کے جو ہر بھی دکھائے ۔ ان کی کامیاب فلموں میں ایماندار، پیام حق، سجنی،یملا جٹ ، چوہدری ، ریڈ سگنل ، سسرال ، چاندنی ، دھیرج ، فریاد، خاندان، نادان ، دہائی ،نوکر ، لال حویلی ، دوست ، زینت ، گاؤں کی گوری ، بڑی ماں ، بھائی جان اور انمول شامل ہیں۔

ملکہ ترنم نور جہاں 23دسمبر 2000ءکو 74برس کی عمر میں انتقال پا گئی تھیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment