جمعرات, 25 اپریل 2024


تیونسی دوشیزہ فاطمہ اسلامی د نیا کی ملکہ حسن بن گئی

انڈونیشیا میں مسلمان خواتین کے لیے مخصوص منفرد مقابلہ حسن میں شمالی افریقی کے عرب ملک تیونس کی دوشیزہ فاطمہ بن غفراش دنیائے اسلام کی ملکہ حسن قرار پائی ہیں۔

 

یہ منفرد مقابلہ حُسن انڈونیشیا میں منقعد کیا گیا جس میں 18 مسلم ممالک کی 18 سے 27 سال کی درمیانی عمر کی 25 دوشیزاوں نے حصہ لیا۔ ان میں چار امیدواروں کا تعلق تین عرب ممالک سے تھا۔

 

انڈونیشیا میں ہونے والا یہ اپنی نوعیت کا چوتھا سالانہ مقابلہ تھا جس میں جنگ وجدل سے متاثرہ شام اور عراق جیسے ملکوں کی دوش یزائوں کی بھی بھرپور حوصلہ افزائی اور ان کی مدد کی کوشش کی جاتی ہے۔

 

انڈونیشیا کے شہر ‘بوگیا کارٹا’ میں منعقدہ مقابلہ حسن میں 06 مقامی دوشیزائوں، مصر اور ملائیشیا سے دو دو جبکہ فلسطین، تیونس، ایران، ترکی، جنوبی افریقا، ہولینڈ، کینیڈا، امریکا، جرمنی، نائیجیریا، بنگلہ دیش، بھارت، سنگاپور، برطانیہ،ٹرینڈاڈ اور توباگو جیسے ممالک کی ایک ایک دوشیزہ نے حصہ لیا۔

سلامی دنیا کی ملکہ حسن قرار پانے والی دوشیزہ کے انعامات کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ مقابلے میں اول قرار دی گئی دوشیزہ کو کئی انعامات دیے جاتے ہیں۔ اسے حج بیت اللہ کے لیے دو افراد کے مکہ مکرمہ کے ٹکٹ، یورپ، مشرق وسطیٰ، ترکی، برونائی، ملائیشیا، بھارت اور ایران میں سے جہاں جانا چاہے تعلیمی اور ثقافتی ٹور کے اخراجات کے ساتھ ایک سنہری گھڑی جس کی مالیت 10 ہزار ڈالر یا اسی مالیت کے دینار انعام میں دیتے جاتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا کے مقابلہ حسن میں شامل خواتین کے ایمان، اسلام کی سماجی سرگرمیوں اور تعلیمات کے ساتھ ساتھ ان کے اسلامی پردے اور حیا کے بارے میں فہم کو بھی جانچا جاتا ہے اور ساتھ ہی ان کے تلاوت قرآن کریم کی فوقیت بھی جانچی جاتی ہے تاکہ پہلے اس کے راسخ العقیدہ مسلمان ہونے کا یقین ہو جائے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment