Print this page

جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اکثرلوگ لائیک پوسٹ کا بٹن دبانے پر مجبور

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)کیلیفورنیا میں فیس بک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی ایک وجہ اس کا اپنے صارفین کے لیے ان کی خواہش کے مطابق تبدیلیاں لانا ہے جس کو دیکھتے ہوئے اب فیس بک نے ایک بار پھر صارفین کے لیے نئی چیز متعارف کرانے کا سوچا ہے جو ’’ڈس لائیک‘‘ کے آپشن کی صورت میں ہوگی۔

کیلیفورنیا میں ایک پروگرام کے دوران فیس بک کے بانی مارک زوکر برگ کا کہنا تھا کہ لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں اور اس کے لیے وہ اکثر لائیک پوسٹ کا بٹن دبانے پر مجبور ہوتے ہیں جبکہ کئی ایسی بے ہودہ پوسٹ بھی ہوتی ہیں جنہیں وہ ڈس لائیک کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے ان کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا۔ فیس بک اب اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ اپنے 4 ارب 50 کروڑ صارفین کے لیے کوئی ایسا راستہ نکال سکے جس میں لوگ اپنے جذبات کا اظہار زیادہ وسعت کے ساتھ کر سکیں۔

لائیک بٹن کے ذریعے بہت سے ادارے اپنی مقبولیت کا گراف زیادہ دکھانے کے لیے جعلی یا مصنوعی لائیک تخلیق کرکے عوام کو دھوکا دیتے ہیں اور ایسے ادارے لوگوں کو رقم کی لالچ دے کریا روبوٹ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لائیکس تخلیق کرتے ہیں جس سے ان کے لائیکس تیزی سے بڑھ جاتے ہیں- جعلی لائیکس کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اکثر جعلی لائیکس ان اکاؤنٹس سے کیے جاتے ہیں جن کا عام طورپر کسی شخص سے کوئی تعلق ہی نہیں ہوتا اور جعلی نام استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب فیس بک نے سوشل نیٹ ورک پر ان جعلی لائیکس اور دیگر جعلی  کاروبار کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں