ھفتہ, 20 اپریل 2024


مچھروں کو دور بھگانے کے لئے اسمارٹ فون کا استعمال

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں بھی اکثر گھرانوں میں مچھر بھگانے والے ریپیلر اور اسپرے خریدے جاتے ہیں لیکن افریقا اور دیگر ایشیائی ممالک میں مچھروں کی بہتات انسانی ہلاکتوں کی اب بھی بڑی وجہ ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فون الٹراسونک لہریں خارج کرکے مچھروں کو آپ سے دور رکھتا ہے۔
ایل جی کا سیون آئی اسمارٹ فون بہت مہنگا نہیں اور اسے گزشتہ ہفتے بھارتی موبائل کانگریس میں پیش کیا گیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فون مچھروں سے پریشان ممالک میں اچھی فروخت حاصل کرسکتا ہے تاہم اس کی تکنیکی خواص زیادہ متاثر کن نہیں
مچھر بھگائے (موسکیٹو اوے ) اس فون کا دوسرا نام بھی ہے جو خون آشام مچھروں کو خاص صوتی لہروں سے دور بھگاتا ہے۔ اس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ مچھر بھگانے والا یہ آلہ ایل جی کی دیگر مصنوعات مثلاً ٹی وی اور ایئرکنڈیشنر سے منسلک ہوسکتا ہے۔ اس میں نہ ہی کوئی دوا ہے اور نہ کوئی کیمیکل بلکہ یہ 30 کلو ہرٹز کی الٹراسونک امواج خارج کرتا ہے جو اس کی کسینگ کی پچھلی طرف سے خارج ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ فون کو سیدھا رکھنے والا ایک اسٹینڈ بھی دستیاب ہے۔
 
 
مچھر بھگائے (موسکیٹو اوے ) اس فون کا دوسرا نام بھی ہے جو خون آشام مچھروں کو خاص صوتی لہروں سے دور بھگاتا ہے۔ اس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ مچھر بھگانے والا یہ آلہ ایل جی کی دیگر مصنوعات مثلاً ٹی وی اور ایئرکنڈیشنر سے منسلک ہوسکتا ہے۔ اس میں نہ ہی کوئی دوا ہے اور نہ کوئی کیمیکل بلکہ یہ 30 کلو ہرٹز کی الٹراسونک امواج خارج کرتا ہے جو اس کی کسینگ کی پچھلی طرف سے خارج ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ فون کو سیدھا رکھنے والا ایک اسٹینڈ بھی دستیاب ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ انسانوں کے لیے مکمل طور پر بے ضرر ہے جسے پہلے بھارت میں اور اس کے بعد دیگر ممالک میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ تاہم امریکن موسکیٹو کنٹرول ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ 15 برس میں مچھر بھگانے والے الٹراسونک آلات پر 10 مطالعے ہوئے ہیں اور یہ تمام آلات مچھر بھگانے میں ناکام رہے ہیں۔ اسی بنا پر یہ فون بھی کوئی اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے گا۔ تاہم ایل جی نے کہا ہے کہ اس نے مچھر بھگاؤ فون کو کئی ٹیسٹ سے گزارا ہے۔ اسے بھارت میں بائیوٹیکنالوجی اینڈ ٹیکسیکولوجی انسٹی ٹیوٹ نے افادیت کا سرٹیفکیٹ بھی دیا ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment