جمعرات, 25 اپریل 2024


دودھ کی پیداوار بڑھانے والے انجکشن پر پابندی

 

ایمزٹی وی(صحت)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے کینسر زدہ بھینسوں کا دودھ خطرناک قرار دیتے ہوئے دودھ کی پیداوار بڑھانے والے انجکشن پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کردی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل کے حکام نے بریفنگ دی۔
ڈائریکٹر لائیو اسٹاک پنجاب نے بتایا کہ دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے لگائے جانے والے بوسٹن انجیکشن سے بھینسوں کو کینسر ہوجاتا ہے جس سے وہ مر رہی ہیں، بچے اور بڑے کینسر زدہ بھینسوں کا دودھ پی رہے ہیں، یہ خطرناک صورتحال ہے، دیگر صوبوں نے اس انجکشن پر پابندی لگائی ہے لیکن سندھ نے حکم امتناعی لے لیا۔
ارکان کمیٹی نے دودھ بڑھانے کے لیے لگائے جانے والے بوسٹن انجکشن پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کردی۔ کمیٹی رکن رانا افضل نے کہا کہ سپریم کورٹ پانی کے مسئلے پر نوٹس تو لے رہی ہے لیکن خطرناک دودھ کے مسئلے پر کیوں توجہ نہیں دی جارہی، سندھ حکومت کہاں ہے اور کیا کررہی ہے۔ اقبال محمد علی نے کہا کہ آپ سندھ حکومت کی بات کرتے ہیں، سندھ میں تو ایک سڑک بنتے ہی ٹوٹ جاتی ہے۔
ڈائریکٹر سندھ لائیو اسٹاک نے کہا کہ سندھ کے پاس ویٹرنری ریگولیٹری نظام موجود ہی نہیں ہے اور لیبارٹری ہے نہ سہولیات، جبکہ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبہ سندھ کو اختیارات نہیں ملے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment