Print this page

پاکستان کا اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ

اسلام آباد : پاکستان نے اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ، وفاقی کابینہ اجلاس میں پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے چین کے تعاون سے اپنے خلانوردوں کو خلا میں بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان چین کی مدد سے پاکستان کو اسپیس مشن پر بھیجے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خلانوردوں سے متعلق معاملات ایجنڈے کا حصہ ہیں، کابینہ پاک چین خلائی مشن معاہدے کی توثیق کرے گی۔
یاد رہے 9 جولائی کو پاکستان نے خلا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی بار چائنہ کی مدد سے تیار کردہ سیٹلائیٹ PRSS-1 اور پاکستانی انجینئرز کا تیار کردہ سیٹلائیٹ پاک ٹیس-1 اے خلا میں بھیجے تھے۔
پی ار ایس ایس 1 ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے جو زمین کی مختلف خصوصیات اور معدنی ذخائر کا جائزہ لینے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ دوسرا سیٹلائٹ پاک ٹیس – 1 اے حساس الات اور کیمروں سے لیس خلا میں 610 کلو میٹر کے فاصلے پر رہے گا اور سورج کے اعتبار سے اپنی جگہ تبدیل نہیں کرے گا۔
سپارکو کے مطابق خلا میں بھیجے گئے سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی سمیت مستقبل کی منصوبہ بندی میں بھی سیٹلائیٹ معاونت فراہم کریں گے۔
اس سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بعد پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہونے لگا، جو زمینی مدار میں اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر چکے ہیں۔
 
بعد ازاں 14 اگست کو خلا میں بھیجی جانے والی پہلی ریموٹ سنسگ سیٹلائٹ کا مکمل کنٹرول پاکستان کے حوالے کردیا گیا تھا، جس پر صدر مملکت اور نگراں وزیراعظم نے سپارکو کے انجینئرز اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی تھی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں