جمعرات, 25 اپریل 2024


پنجاب حکومت نے ڈرون اور فلائنگ کیمرا کےاستعمال پر پابندی لگادی

پنجاب حکومت نے دو ماہ کے لیے راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں ڈرون، ریموٹ کنٹرول ایئرکرافٹ، فلائنگ کیمرا اور تمام قسم کے بڑے غباروں کے استعمال کی صورت میں 6 ماہ کی قید کی سزا کا اعلان کردیا۔ ڑپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ نے سی سی پی 1898 کے سیکشن 144 (6) کے تحت ڈرون، ریموٹ کنٹرول ماڈل ایئرکرافٹ، بغیر پائلٹ کے ایئرکارفٹ سسٹم، فلائنگ کیمرہ، ہیلی کیم، کواڈ کاپٹر، بڑے غبارے سمیت تمام فضائی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی۔ ماہرقانون کے مطابق محکمہ پولیس کے مطابق سیکشن 144 کے تحت ضلعی انتظامیہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ عوامی مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ’خاص عمل‘ پر محدود مدت کے لیے پابندی عائد کرسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس پابندی کو یقینی بنائے گی اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 138 کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ دائر کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 188 میں زیادہ سے زیادہ سزا 6 ماہ کی جیل اور جرمانہ یا دونوں ساتھ ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے ہوٹلز، ریسٹورنٹ، پارک اور کلب میں شیشے کے استعمال پر 2 کے لیے پابندی عائد کردی۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ انٹلی جنس رپورٹ کے بعد حکومت نے پابندی کا فیصلہ کیا۔ انٹلی جنس رپورٹ میں حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ متعدد کیفے نوجوان نسل کو کھلے عام شیشہ پینے کی اجازت دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں نوجوانوں پر انتہائی مضر اثرات پڑرہے ہیں۔ واضح رہے کہ اسکول اور کالج طلبا و طالبات کے میں شیشے کا استعمال غیرمعمولی بڑھ گیا ہے۔ جامعہ کے ایک طلبعلم نےبتایا کہ ان کی جماعت میں تقریباً 30 طلبا وطالبات ہیں جن میں سے محض 4 شیشہ نہیں پیتے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment