Print this page

قطرہ نہ پلانےسےدو بچوں میں پولیوکاوائرس

پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں مزید 2 بچے پولیو کا شکار ہوگئے ہیں۔

قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے بچوں کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے. پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق لکی مروت کے علاقہ سرائے نورنگ سے اڑھائی سالہ بچی کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جن میں پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ ضلع تورغر کے علاقے جیدبا میں بھی پولیو نے 2 سالہ بچے کونشانہ بنایا ہے۔ مذکورہ بچے کے نمونے میں بھی پولیو وائرس کی نشاندہی کی گئی ہے. پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے۔

2 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اب خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 48 ہوگئی ہے۔ ای او سی کوآرڈینیٹر عبد الباسط کے مطابق پولیو کیسز کی بڑی وجہ والدین کا بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے سے انکار ہے۔انکا کہنا ہے کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے. والدین گمراہ کن پروپیگنڈا پر کان نہ دھریں .چیلنجز اور مشکلات کے باوجود حکومت پولیو کے مکمل خاتمہ میں پرعزم ہے۔ پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے ہربچے تک پہنچنا ناگزیر ہے۔ والدین اور معاشرے کے تمام طبقات کا تعاون ناگزیر ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک بھر میں پولیو پولیو کیسز کی تعداد 64 ہوگئی ہے، ان میں صوبہ پنجاب میں 5، صوبہ سندھ 6 اور بلوچستان میں 5 سے پولیو سے متاثرہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں