Print this page

پاکستان سمیت دنیا بھر میں معذوروں کا عالمی دن

ویب ڈیسک : آج عالمی برادری پاکستان سمیت دنیا بھر میں معذوروں کا عالمی دن منا رہی ہےواضح رہے کہ یہ دن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 14 اکتوبر 1992 کو منظور ہونے والی ایک قرارداد کے تحت ہر سال 3 دسمبر کو منایا جاتا ہے

پوری دنیا میں معذور افراد کے کل تیرہ اقسام ہیں تاہم انہیں سمیٹ کر چار اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ان میں قوت سماعت اور گویائی سے محروم افراد دوسرے نظر سے معذور افراد  .تیسرے جسمانی معذور افراد اور چوتھی قسم میں ذہنی پسماندہ افراد شامل ہیں ۔ 3دسمبر کا عالمی دن ان تمام معذور افراد کی نمائندگی کرتا ہے

ایک اندازے کے مطابق معذور افراد کی تعداد دنیا کی مجموعی آبادی کا دس فیصد ہیں جبکہ ورلڈ بنک کے مطابق یہ تعداد پندرہ فیصد ہے

اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے معذور افراد کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں معذور افراد کی تعداد میں سالانہ 2.65 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے لیکن کیا ان افراد کو مناسب سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں

پاکستان میں معذورافراد کی تعداد تقریباََ ڈیڑھ کروڑ سے زائد ہے جن میں سے 78%کا تعلق دیی علاقوں جب کہ 21% شہروں میں مقیم ہیں ۔

پاکستان میں مقیم معذورافراد جن گھمبیر مسائل سے دوچارہیں ان میں بیروزگاری،قانون ساز اداروں میں نمائندگی کا نہ ہونا،علاج کی مفت سہولیات کی عدم فراہمی،سفری مسائل،انتہائی حساس نوعیت کی معذوری رکھنے والے معذورافراد کیلئے وظائف کا نہ ہونا اور ذہنی معذوروں کیلئے سائیکالوجسٹ اور سائیکاٹرسٹ کا فراہم نہ ہونا ہے۔ پاکستان میں معذوروں کی مدد اور بحالی کے لیے ادارے تو موجود ہیں لیکن ان کے درمیان رابطوں اور تعاون کو موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ ’

ہمت حوصلہ اور زندگی میں کچھ کرنے کی لگن یہی وہ ہتھیار ہے جو جسمانی معذوری کو ہمیشہ مات دے دیتی ہےاس حوالے سے لوگوں میں احساس بیدار کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ معذوروں کو بھی معاشرے کا حصہ سمجھیں۔۔ یہ دن منانے کا مقصد دنیا بھر میں معذوروں کو درپیش مسائل کا اجاگر کرنا اور معاشرے میں ان افراد کی افادیت پر زور ڈالنا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں