Print this page

کورونا:دیگر جسمانی اعضاء کی نسبت آنکھ میں طویل عرصے تک زندہ رہتا ہے

دنیا بھر میں سائنسدان اس خطرناک وبا کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے ویکسین کی تیار کرنے کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں تاہم اب تک کوئی ایسی ویکسین ایجاد نہ ہوسکی جس سے وائرس مکمل طور پر ختم ہو سکے۔

کورونا وائرس کی علامات سے متعلق بھی آئے روز تحقیق کی جا رہی ہیں، عالمی وبا کی عام علامات تو کھانسی، نزلہ اور بخار ہیں لیکن سائنسدانوں کی جانب سےمزید تحقیق کر کے نئے نئے انکشافات کیے جارہے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس انسان کے دیگر جسمانی اعضاء کی نسبت آنکھ میں طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون میں وائرس کی علامت ظاہر ہونے کے بعد 21 دن تک اس کی آنکھوں میں وائرس موجود تھا۔ محققین نے بتایا کہ چین کی 65 سالہ خاتون میں کووڈ-19 کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں لیکن ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور متاثرہ خاتون کی آنکھوں میں 21 دن تک وائرس موجود تھا۔

اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونےوالی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس انسان کی آنکھوں میں دیر تک زندہ رہ سکتا ہے جس سے اس بات کی اہمیت کا انداز ہوتا ہے کہ وائرس آنکھ میں ہاتھ لگانے سے بھی پھیل سکتا ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں