Print this page

ایسٹرا زینکاکی کوروناوائرس ویکسین کی 17ملین خوراک پاکستان کوموصول

مانیٹرنگ ڈیسک : آکسفورڈ یونیورسٹی اورآسٹر زینیکاکےذریعہ تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین موثرترین ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک مطالعہ نے دعوی کیا ہے کہ آسٹر زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین کی ایک خوراک تین ماہ تک علامتی انفیکشن کے خلاف 76 فیصد موثر ہے۔

تحقیق کے مطابق ، تین مہینوں کے دورا ن قوت مدافعت کم نہیں ہوتا ہے

اور اس کے بجائے ، دوسری خوراک کے بعد ویکسین کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

یہ مطالعہ ، جو برطانیہ ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں کلینیکل آزمائشوں کے نتائج پر مبنی ہے ،

انہوںنے دعویٰ کیاہے بالغوں میں ابتدائی اور بوسٹر ڈوز کے درمیان طویل وقفہ کے ساتھ مدافعتی ردعمل میں اضافہ ہوتا ہے

اس سلسلے میں ، ویکسین کا پہلی خوراک 82.4 فیصد موثر ہےجب دوسری خوراک کا انتظام 54.9 افادیت کے مقابلے میں تین ماہ سے زیادہ کے بعد کیا جاتا ہےجب دونوں خوراکیں صرف چھ ہفتوں کے فاصلہ پر دی جائیں۔
دوسری جانب اس تحقیق میں برطانوی حکومت نے اس ویکسین کی دو خوراکوں کے درمیان وقفےکو تین ماہ تک بڑھانے کے فیصلے کی بھی حمایت کی گئی ہے۔

آسٹرا زینیکا نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے ، کہا ہے کہ خوراک کے درمیان وقت بڑھانے میں لچک اس ٹیکے کی بہترین حکمت عملی ہے
واضح رہےپاکستان نے COVAX کے ذریعہ ایسٹرا زینکا کی کورونا وائرس ویکسین کی 17 ملین خوراکیں حاصل کی ہیں۔

ان میں سے تقریبا 7 ملین خوراک مارچ تک دستیاب کردی جائے گی جبکہ بقیہ 2021 کےاپریل ، مئی تک موصول اور تقسیم کی جائے گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں