جمعہ, 19 اپریل 2024


محققین کےمطابق پہلی بار دنیا میں کاربن کے اخراج میں کچھ کمی کی امید ہے۔

ایمز ٹی وی (سائنس اینڈٹیکنالوجی) پیرس میں ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس میں پیش کی گئی اور ’نیچر کلائمیٹ چینج‘ نامی میگزین میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق سنہ 2015 میں کوئلے سے ایندھن حاصل کرنے اور صنعتوں سے خارج ہونے والے کاربن میں 0.6 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سنہ 2014 میں یہ اخراج اتنا ہی بڑھا تھا۔

سال 2000 سے کاربن کا اخراج ہر سال دو سے تین فیصد بڑھا ہے جبکہ عالمی معیشت میں سنہ 2014 اور 2015 میں 3 فیصد کی شرح سے ترقی ہوئی۔ اس تحقیق میں شامل یونیورسٹی آف اینگلیا کی پروفیسر كورن لمیٹڈ کیر تسلیم کرتی ہیں کہ چین میں کوئلے کے استعمال میں کمی اور قابل تجدید توانائی کا بڑھتا استعمال کاربن کے اخراج میں اس کمی کے اسباب ہیں۔‘ لیکن چین اب بھی سب سے زیادہ کاربن کا اخراج کرنے والا ملک ہے اور پوری دنیا کے 27 فیصد کاربن کا اخراج یہیں ہوتا ہے۔

سنہ 2014 میں بھارت سب سے زیادہ کاربن کے اخراج کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر تھا لیکن اب بھارت میں اخراج کی تیزی سے بڑھتی ہوئی شرح محققین کے لیے تشویش کا موضوع ہے. مطالعے میں شامل پروفیسر ڈابو گوان نے کہا کہ اگر توانائی کی ساخت میں بغیر کسی اہم بہتری کے بھارت کی معیشت بڑھتی ہوئی رہتی ہے تو کاربن کے اخراج کافی بڑھ جائے گا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment