بدھ, 24 اپریل 2024


12 سالہ کشمیری لڑکے کی ہلاکت، سری نگر میں ایک بار پھر مظاہروں کی زد میں


ایمز ٹی وی (بین لاقوامی) ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 12 سالہ کشمیری لڑکے کے ہلاکت کے بعد سری نگر میں ایک بار پھر مظاہرے شروع ہوگئے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گزشتہ روز سری نگر میں بھارت کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے ایک 12 سالہ لڑکا شدید زخمی ہوگیا تھے جسے طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ ہفتے کی صبح چل بسا۔ بے گناہ کشمیری بچے کی ہلاکت کے بعد لوگ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے بھارت کے خلاف نعرے لگائے بعد ازاں نماز جنازہ ادا کی گئی اور تدفین کے لیے سری نگر کے قبرستان جاتے ہوئے مشتعل افراد نے انڈین فورسز پر پتھراؤ کیا جبکہ آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔

مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کرنے پر بھارتی فورسز نے انتباہی فائرنگ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ لڑکا اپنے گھر کے احاطے میں شاٹ گن کے چھروں کی زد میں آیا اور اس کا گھر اس مقام سے 9 میٹر کے فاصلے پر تھا جہاں مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپ ہورہی تھی۔ اس جھڑپ میں کم سے کم 50 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں ایک پولیس افسر ریاض احمد نے بتایا کہ مسلح افراد کے حملے میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ چند مسلح افراد جنوبی قصبے شوپیاں میں پولیس بنکر سے اسلحہ چرانے کی کوشش کررہے تھے تاہم پولیس کی مزاحمت پر انہوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 12 سالہ لڑکے جنید احمد کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں جاری حالیہ انتفادہ میں بھارتی فورسز کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 110 تک پہنچ گئی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment