Print this page

افغان صوبے کی زمین لرز گئی،مدرسے پر حملہ کردیا

 

ایمزٹی وی(قندوز)افغانستان کے صوبے قندوز میں افغان ایئر فورس کی مدرسے پر بمباری کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی فضائیہ کے طیاروں نے طالبان کے زیر کنٹرول ضلع دشت ارچی میں واقع ایک مدرسے کو بموں سے نشانہ بنایا، فضائی بمباری کے وقت مدرسے میں 200 کے قریب افراد موجود تھے۔ مقامی افراد نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے عام شہری تھے۔
دوسری جانب افغان فضائیہ نے بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فضائی کارروائی کے وقت مدرسے میں طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے رکن ملا بیریانی سمیت کئی دیگر طالبان موجود تھے۔ حکام نے بمباری کے نتیجے میں اب تک 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
قندوز کی صوبائی کونسل کے ایک رکن مولوی عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ’مولوی گجر‘ نامی مدرسے پر اس حملے کے نتیجے میں 50 سے 60 تک طالبان عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ دو سال قبل افغان فورسز کی بھاری نفری قندوز صوبے میں افغان طالبان کے زیراثر علاقوں میں تعینات کی گئی تھی جس کے بعد سے طالبان اور سیکورٹی فورسز میں خونریز جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں