Print this page

بورس جانسن کو وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد احتجاج کا سامنا

 
 
 
 
 
لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی، جس کے بعد وہ واپس ڈاؤننگ اسٹریٹ روانہ ہورہے تھے کہ انہیں احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی جس کے بعد جاتے ہوئے بورس جانسن کو وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد پہلے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
 
بکھنگم پیلس کے باہر کلائمنٹ ایمرجنسی کے کارکنان کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے ہاتھوں کی چین بنا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور سڑک بلاک کردی۔
 
ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے بعد بورس جانسن وزیراعظم کی حیثیت سے اپنا پہلا خطاب ڈاؤننگ اسٹریٹ پر کریں گے۔
 
رپورٹ کے مطابق آئندہ چند دن برطانوی وزیراعظم کیبنٹ مممبر کے ساتھ گزاریں گے جس میں بریگزٹ کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
 
بورس جانسن کی ڈومینک کمنز سے ملاقات کو اہمیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے۔
 
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ وزرا اس بات کو یقینی بنائیں کہ برطانیہ یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل کے علیحدہ ہونے میں کامیاب ہوجائے۔
 
یاد رہے کہ گزشتہ روز نومنتخب برطانوی وزیراعظم کے ماضی کے تنازعات سامنے آئے تھے جس میں صحافتی کیریئر میں مضمون میں جھوٹ بولنے پر نوکری سے برخاست ہونا، خاتون سے غیرازدواجی تعلقات ودیگر شامل تھے۔
 
بورس جانسن کا ایک اور جھوٹ 2016 میں بریگزٹ مہم کے دوران سامنے آیا جب انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بریگزٹ سے نکلنے کے بعد برطانیہ کو یورپی یونین کو ہر ہفتے 388 ملین یوروز نہیں دینے پڑیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں