Print this page

سوڈان فوج اور مظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

 
 
 
 
طرابلس: سوڈانی عوام کی جانب سے کئی ہفتوں سے جاری مظاہرے ختم ہوگئے، فوج اور مظاہرین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔
 
سوڈانی فوج اور جمہوریت پسند مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد حکومت سازی کا متفقہ سمجھوتا طے پاگیا ہے۔
 
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سے قبل فوج اور سویلین کے درمیان اقتدار کی منتقلی سے متعلق معاہدے طے پایا تھا، تاہم مظاہرین کے ساتھ سمجھوتا مزید جانی نقصان کے خاتمے کا سبب ہے۔
 
سوڈان میں فوجی کونسل کے سربراہ جنرل عبدل فتاح برہان اور مظاہرین کے نمائندہ اتحاد کے لیڈر محمد نجی العاصم نے اس سمجھوتے کی دستاویز پر دستخط کیے۔
 
فریقین کے درمیان طے پائے سمجھوتے کے تحت فوجی اراکین اور سویلین قیادت پر مشمل ایک بااختیار کونسل تین برس سے زائد عرصے تک حکمران رہے گی اور اُس کے بعد پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔
 
معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اکیس ماہ تک حکومت کی سربراہی فوج کے پاس رہے گی اور پھر اٹھارہ ماہ تک سویلین قیادت برسراقتدار آے گی۔
 
 
خیال رہے کہ سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔
 
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے 540,000 ٹن گندم بھیج رہے ہیں۔
 
گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں