Print this page

سمندری طوفانوں کو جوہری بم سے ختم کردیں ڈونلڈ ٹرمپ ؟؟

 
 
 
 
 
 
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قدرتی طوفانوں کو طاقت کے زور پر روکنے کی خواہش کا اظہار کرکے سب کو حیران کردیا ہے اور کہا ہے کہ امریکا کو نقصان پہنچانے والے سمندری طوفانوں کو جوہری بم سے ختم کردیا جائے۔
 
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قدرتی آفات سے نمٹنے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران امریکی ہوم سیکیورٹی اور دفاع کے ماہرین سے تجویز مانگی کہ کیا امریکا کی جانب آنے والے سمندری طوفانوں کو جوہری بم سے روکا جا سکتا ہے؟
 
ذرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طوفان کو جوہری بم سے روکنے کے سوال پر اجلاس میں شامل تمام ماہرین اور اعلیٰ عہدیدار حیران رہ گئے اور انہوں نے چند منٹوں کی خاموشی کے بعد صدر کو بتایا کہ وہ ان کی تجویز پر سوچیں گے۔
 
ٹرمپ نے دوران اجلاس کہا کہ متعدد ہریکین طوفان امریکا کے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں اور اگر انہیں امریکی حدود میں داخل ہونے سے قبل ہی جوہری بم سے ختم یا روکا جائے تو اس کی کامیابی کے کتنے امکانات ہیں؟
 
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہی تجویز صدر منتخب ہونے کے ایک سال بعد 2017 میں بھی دی تھی اور ماہرین سے پوچھا تھا کہ قدرتی طوفانوں کو نیوکلیئر بم یا دیگر ہتھیاروں سے روکا جا سکتا ہے۔
 
خیال رہے سمندری طوفانوں سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز نئی نہیں ، یہ تجویز 1950 کی دہائی میں ایک حکومتی سائنسدان نے بھی پیش کی تھی۔
یہ تجویز اس کے بعد بھی سامنے آتی رہی لیکن سائنسدان اس بات پر متفق تھے کہ ایٹم بم گرا کر طوفانوں کو نہیں روکا جا سکتا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں