Print this page

سارک ممالک میں معلومات کاتبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے،وزیر اعظم کا سارک کانفرنس سے  خطاب 

 ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) 2روزہ سارک سربراہ کانفرنس نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں شروع ہو چکی ہے جس میں پاکستان، بھارت، نیپال، بھوٹان، مالدیب، افغانستان اور سری لنکا کے سربراہان شریک ہیں۔ نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں 18ویں سارک سربراہ کانفرنس سے  خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سارک ممالک میں مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی ہونی چاہیئے، سارک ممالک کی ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہے، قدرتی آفات اور سیلاب کی تباہ کاریوں سےبچنےکے لئے سارک رکن ممالک میں معلومات کاتبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے،  ہمیں ایک دوسرے کے تجربوں سے فائدہ اٹھانا چاہیئے، سارک رکن ممالک کو   تعلیم صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایک دوسر ے سے تعاون کرنا ہوگا، تیل اور گیس کی فراہمی کے لئے گیس پائپ لائن پر بھرپور  توجہ دینی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جنوبی ایشیا کو تنازعات سے پاک خطہ کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے سارک کو رکن ممالک میں اعتماد کی فضاء کو فروغ دینا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان سارک ممالک  کو بہت اہمیت دیتا ہے، دنیا کی آبای کا ایک چوتھائی سارک ممالک میں بستی ہے جب کہ سارک ممالک کو  بھوک، غربت، افلاس اور جہالت  جیسے مسائل کا سامنا ہے جب کہ مضبوط رابطے کے فقدان کی وجہ سے تجارتی حجم نہایت ہی کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس خطے میں نوجوانوں کی ایک بہت ہی بڑی تعداد ہے لیکن مضبوط رابطے کے فقدان کی وجہ سے تجارتی حجم نہایت ہی کم ہے، سارک کو رکن ممالک میں اعتماد کی فضاء قائم کرنی چاہیئے اور ویزہ شرائط میں نرمی سے خطے میں اقتصادی تعاون کی شرح بڑھ سکتی ہے۔وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا  اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے نیپالی حکومت اور عوام کا سارک کانفرنس کے کامیابی سے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور 19 ویں سارک کانفرنس پاکستان میں منعقد کرانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف  کی سارک کانفرنس کے دوران  بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ان کی ملاقات متوقع نہیں ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں