ایمزٹی وی(اسلام آباد)تحریک انصاف کے عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن جب کہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان نے صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی آج دن 12 بجے تک اسلام آباد ہائی کورٹ اورچاروں صوبائی ہائی کورٹس میں جمع کرائے جاسکتے تھے۔
پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے، ان کے ہمراہ خورشید شاہ، شیری رحمان، نوید قمر اور قمر زمان کائرہ تھے۔
پیپلز پارٹی کے سوا دیگر اپوزیشن جماعتوں نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے، ان کے کاغذات نامزدگی بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں مولانا عبدالغفورحیدری اورراجہ ظفرالحق نے جمع کرائے، اس موقع پران کے ہمراہ اکرم خان درانی، حاصل بزنجو اور احسن اقبال بھی تھے۔
واضح رہے کہ صدارتی انتخاب 4 ستمبر کو ہوگا۔
ایمزٹی وی(کراچی) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سیکریٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ڈگری بھی جعلی ہے کیونکہ آکسفرڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے موجودہ رہنمائوں نے زرداری لیگ کو جنم دے کر ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کی پارٹی کو دفن کردیا ہے موجودہ حالات میں صاف اور شفاف الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ موجودہ نگراں حکومت کی مشینری اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی مشینری میں کوئی فرق نہیں ہے اگر دھاندلی ہوئی تو سندھ کے عوام اس الیکشن کو مسترد کردیں گے بلاول بھٹو کی ڈگری بھی جعلی ہے کیونکہ آکسفرڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
سردار عبدالرحیم نے کہا کہ صفاف ، شفاف اور منصفانہ الیکشن کے لیے غیر جانبدار نگراں حکومت کا قیام آئینی تقاضا ہے موجودہ نگراں حکومت مشینری اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی مشینری میں کوئی فرق نہیں تمام کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز ، ایس ایچ او ز وہی ہیں جو پیپلز پارٹی کے دورے حکومت میں مزے لوٹ رہے تھے اور ان کے پیپلز پارٹی کے سابق وزرا اور مختلف رہنمائوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں ایسے افسروں کی موجودگی میں غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ناممکن ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کراچی کے بعد انتخابی مہم کے لیے اندرونی سندھ روانہ ہوگئے۔
بلاول بھٹو زرداری اندرون سندھ کے دورے کے موقع پر ٹھٹھہ، سجاول، گولارچی، بدین ،تلہار، ماتلی، ٹنڈو محمد خان اور حیدرآباد میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی اندرون سندھ دورے کے لئے بلاول ہاؤس سے قائدآباد پہنچے تو ان کا وہاں والہانہ استقبال کیا گیا،کارکنان نے ان کے قافلے پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
اس موقع پر مختصر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارا آپ کا رشتہ نسلوں پرانا ہے، پیپلز پارٹی تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، گزشتہ روز لیاری میں پرتپاک استقبال مخالفین کو پسند نہیں اور انہوں نے سازش کے تحت ہم پر پتھراؤ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری کراچی اور ٹھٹھہ کے سنگم پر واقع گھگھر پھاٹک پہنچیں گے جہاں ان کا استقبال کیا جائے گا، ریلی دھابیجی، گھارو سے ہوتی ہوئی ٹھٹھہ پہنچے گی جہاں وہ پریس کلب کے سامنے کارکنوں سے خطاب کریں گے ۔
بلاول بھٹو زرداری ضلع سجاول کے لیے روانہ ہوجائیں گے جہاں شہر میں داخلے پر ان کے قافلے کا استقبال کیا جائے گا اور وہاں وہ کارکنان سے خطاب کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی سجاول کے بعد گولارچی اور پھر بدین سے ماتلی پہنچیں گے جس کے بعد ان کا اگلا مقام ٹنڈو محمد خان اور حیدرآباد ہوگا جہاں وہ کارکنان سے خطاب کریں گے۔