ایمزٹی وی(چمن) پاک افغان سرحدی علاقے میں مردم شماری کی ٹیم پر افغان بارڈفورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت9افراد شہید اور 45زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پاک فوج کے تازہ دم دستے کوئٹہ سے چمن روانہ ہوگئے ہیں ، پاک فضائیہ کو بھی ممکنہ کارروائی کیلئے الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی جس کے بعد صورتحال مزیدکشیدہ ہوسکتی ہے اور تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقامی آبادی نے نقل مکانی شروع کردی۔ سامنے آنیوالی فوٹیج میں دیکھاگیا کہ افغانستان کی بزدل بارڈر پولیس نے مقامی آبادی کوڈھال بنالیا اور گھروں سے چھپ کر پاکستانی علاقوں میں گولہ باری کررہی ہے ۔
پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے مطابق افغان بارڈر پولیس نے کلی لقمان اور کلی جہانگیری کے علاقے میں مردم شماری ٹیم کیساتھ موجود ایف سی کے دستوں پر فائرنگ کی جس کے بعد پاک افغان سرحدبھی بند کردی گئی ، افغانستان کی طرف سے 30اپریل سے مردم شماری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی تھیں ۔
دنیا نیوز کے مطابق افغان فورسز نے بھی بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے غیراعلانیہ جنگ چھیڑلی ہے اور سرحد کے قریبی گاﺅں پر راکٹ حملوں اور فائرنگ سے 9افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس پر پاک فوج بھی میدان میں آگئی اور کوئٹہ سے تازہ دم دستے چمن کیلئے روانہ کردیئے گئے جبکہ پاک فضائیہ کو بھی ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی علاقے میں مکین مقامی آبادی نے علاقے سے نقل مکانی شروع کردی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر کے تعلیمی ادارے بند کرادیئے ہیں ۔
میڈیا ذرائع کے مطابق افغانستان کے سیکیورٹی اہلکار مقامی آبادی کو ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں اور سرحدی گاﺅں کے گھروں کو مورچوں میں بدل لیا ہے جہاں سے فائرنگ کے بعد چھپ جاتے ہیں ۔غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق ایف سی کی جوابی کارروائی میں کئی افغان اہلکاربھی مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف افغان فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالے کئی افراد کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کردیاگیا۔ویڈیو دیکھئے