جمعرات, 25 اپریل 2024


ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن تین پراجیکٹ پر کام شروع کریگی

ایمز ٹی وی(گلگت بلتستان) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے گلگت بلتستان میں گندم اور بجلی کا جو بحران پیدا ہوا ہے، اس سے حکومت نے سبق حاصل کیا ہے، آئندہ اس طرح کے بحران کا مقابلہ کرنے کےلئے حکومت اہم اقدامات کرے گی، انہوں نے کہا کہ اب سکردو میں بھی پٹرول اور ڈیزل کے علاوہ گندم کے بلک ڈپو بھی قائم کئے جائینگے، گلگت میں پی ایس او کو اپنے بلک ڈپو کو توسیع دینے کے احکامات دئیے گئے ہیں، اس نے اس منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن گلگت بلتستان میں تین پراجیکٹ پر کام شروع کریگی، اس میں سے ایک منصوبے کے تحت دس ہزار بوری گندم ذخیرہ کرنے کا ایک ڈپو بھی تعمیر کیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ بہت جلد اسلام آباد جائینگے جہاں وہ پاسکو کے حکام سے ملیں گے اور اس بات کو یقینی بنائینگے کہ گلگت بلتستان میں تین ماہ کےلئے گندم کا سٹاک موجود ہو۔ہم سمجھتے ہیں کہ وزیراعلیٰ کی کوششیں لائق تحسین ہیں، گلگت بلتستان دنیا سے کٹا ہوا علاقہ تصور کیا جاتا ہے، جس کا دنیا سے رابطہ صرف اور صرف شاہراہ قراقرم کے ذریعے ہے، حال ہی میں بارشوں نے اس عظیم شاہراہ کا جو حشر کیا وہ سب کے سامنے ہے، سڑک ڈیڑھ سو سے زائد مقامات پر تباہ ہوئی، اس کی بحالی ایک مشکل کام تھا، دو ہفتے تک سڑک بند رہنے سے جہاں گلگت بلتستان کے سینکڑوں ہزاروں مسافر شدید مشکلات کا شکار رہے، شاہراہ قراقرم کے مختلف حصوں میں پھنسے رہے، وہاں گلگت بلتستان کو سپلائی بھی بند ہوگئی، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آٹے اور تیل کے علاوہ پٹرول و ڈیزل بھی ختم ہوگیا، بنیادی ضروریات کی نایابی نے علاقے میں قحط کی صورت حال پیدا کردی، صرف شاہراہ قراقرم ہی بند نہیں ہوئی، بلکہ مختلف اضلاع کی رابطہ سڑکیں بھی نابود ہوگئیں،

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment