Print this page

مقبوضہ كشمیر میں كالے قوانین ختم كیے جائیں، قرارداد

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سینیٹ میں مقبوضہ كشمیر میں بھارتی جارحیت كے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی جس میں بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مقبوضہ وادی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مقبوضہ كشمیر میں بھارتی جارحیت كے حوالے سے مذمتی قرارداد پیش کرنے کے لیے قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے ایوان کی كارروائی كو معطل كرنے كی تحریك پیش كی جس كو اتفاق رائے سے منظور كر لیا گیا، اس كے بعد راجہ ظفرالحق نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد پیش كی جسے اتفاق رائے سے منظور كر لیا گیا۔ قرارداد میں كہا گیا ہے كہ سینیٹ مقبوضہ كشمیر میں ریاستی دہشت گردی، قتل عام، انسانی حقوق كی خلاف ورزی اور اظہار خیال كی آزادی پر پابندی كی مذمت كرتا ہے، مقبوضہ كشمیر میں كشمیری عوام كی غیر قانونی تسلط كے خلاف حالیہ جدوجہد میں ان كے ساتھ اظہار یكجہتی كرتے ہیں، بھارتی سیكیورٹی فورسز كے حالیہ قتل عام میں 50 افراد شہید، 3500 زخمی اور 150 نابینا ہوئے، بھارتی ریاست نے مقبوضہ كشمیر میں نسل كشی كی پالیسی اپنا ركھے ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا ہےکہ مقبوضہ كشمیر میں كالے قوانین ختم كیے جائیں كیونكہ وہ بنیادی حقوق كے خلاف ہیں، دنیا كی مبینہ سب سے بڑی جمہوریت نے مقبوضہ كشمیر میں بدترین سنسر شپ كی پالیسی اپنا ركھی ہے، سینیٹ مقبوضہ كشمیر میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق كے قوانین كی خلاف ورزی كی مذمت كرتاہے اور بین الاقوامی برادری، پارلیمانی تنظیموں سمیت انسانی حقوق كی تنظیموں سے اپیل كرتا ہے كہ وہ كشمیری عوام كی حق خود ارادیت كے حوالے سے اقوام متحدہ كی قراداد پر عملدرآمد كرائے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں