Print this page

مردم شماری نہ ہونے کی وجہ ضرب عضب ہے

ایمزٹی وی(اسلام آباد) مردم اور خانہ شماری سے متعلق 2 روزہ بین الاقوامی كانفرنس میں اسحاق ڈار نے عالمی اداروں كو ملك میں مردم شماری كروانے كے حوالے سے جامع تجاویز دینے كی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے ملك میں مردم شماری كروانے كے لیے ایسا میكانزم ترتیب دیں جس كی مدد سے صوبائی و مقامی انتظامیہ سے كام لے كرمردم شماری كے عمل كو شفاف بنایا جاسكے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی كے خلاف عالمی جنگ لڑ رہے ہیں، مسلم لیگ نواز كی حكومت نے دور حكومت میں آتے ہی وزیرستان میں دہشت گردوں كے خلاف آپریشن كرنے كا فیصلہ کیا۔

 

اسحاق ڈار نے کہا کہ مسلم لیگ نوازكے پچھلے دور حكومت میں بھی مردم شماری كا انعقاد كروایا گیا تھا اور گزشتہ مردم شماری بھی فوج كی مدد سے ہوئی تھی اس كے اعددوشمار پر كسی نے اعتراض نہیں كیا تھا، اس بار میں فوج كی مدد سے مردم شماری كروانے كا فیصلہ كیا تھا اس لیے مردم شماری پر14 ارب روپے مختص كیے گئے تھے، مردم شماری كے حوالے سے ہر قسم كے انتظامی معاملات مكمل تھے مگر فوج كے آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہونے كے باعث اس كا انعقاد كو مؤخر كیا گیا ہے لہٰذا اب جیسے ہی فوج دستیاب ہو گی مردم شماری كا انعقاد كروایا جائے گا۔

 

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ملك كوپائیدار مجموعی ترقی كے راستے پر ڈال دیا ہے، پاكستان كے زرمبادلہ ذخائر بلند ترین سطح پر ہیں، ملک كے معاشی اشاریئے بہتر ہورہے ہیں، پاكستان اسٹاك ماركیٹ ایشین ٹائیگر ماركیٹ بن چكی ہے اور ایف بی آر نے 3110 ارب روپے كا ریكارڈ ٹیكس اكٹھا كیا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں