Print this page

قومی اسمبلی کےافسران کوپریشانی سےچھٹکارا مل گیا

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ڈیپوٹیشن پرآکرضم ہونے والے افسرا ن کو وزارت قانون نے کلین چٹ دیتے ہوئے کہاہے کہ قومی اسمبلی آئینی ادارہ ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ قومی اسمبلی پر لاگو نہیں ہو تا۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ڈیپوٹیشن پر آنے کے بعدضم ہونے کے معاملے پر افسران کولاحق پریشانی ختم ہوگئی ہے اوراب انھیں قومی اسمبلی سے ہٹائے جانے کے متعلق کوئی خطرہ نہیں رہا۔

 

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ایسے ملازمین جو دوسرے اداروں سے آ کر یہا ں ضم ہوگئے تھے کوخط لکھاتھاکہ وہ وجہ بتائیں کہ اپنے اداروں میں واپس کیوں نہیں آئے جس پر ان افسران نے اپنے جواب جمع کرادیے کہ قوانین کے تحت یہاں موجود ہیں۔ اسپیکرقومی اسمبلی نے ان ملازمین کے جواب آنے کے بعد وزارت قانون سے رائے مانگی تھی کہ ان افسران کے حوالے سے کیا کیا جائے اور ان کی یہاں کیا حیثیت ہے۔ جس پر وزارت قانون نے اپنی رائے میں کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ آئینی ادارہ ہے جو وفاقی حکومت کے زمرے میں نہیں آتا، اس لیے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ پر لاگونہیں ہوتا۔

 

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وزارت قانون کی رائے کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بھی قومی اسمبلی کے جواب کے بعد معاملے پرخاموشی اختیارکرلی ہے۔ واضح رہے کہ ڈیپوٹیشن پرآکرضم ہونے والے 26 افسران اس وقت قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میںکا م کر رہے ہیں جن کواسٹیبشلمنٹ ڈویژن کی جانب سے نوٹس موصول ہوئے تھے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں