Print this page

طلاق کہنے سے بیوی کو طلاق نہیں ہو جاتی، سپریم کورٹ

ایمزٹی وی(اسلام آباد)عدالت عظمیٰ نے نان نفقے سے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ محض طلاق کہنے سے بیوی کو طلاق نہیں ہو جاتی، قانون کے مطابق پراسس مکمل کرنے کے بعد ہی طلاق موثر ہو گی۔

 

چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے بیوی کو خرچہ ادا کرنے کا ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست گزار کا یہ موقف مسترد کردیا کہ انھوں نے 1992 میں لندن میں بیوی کو طلاق دے دی تھی۔دریں اثنانان نفقے سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ نہ تو انگلش لا اور نہ ہی ملک کے قوانین کے تحت طلاق دینے کاپراسس مکمل کیاگیا،قانون شہادت کے تحت متعلقہ فورم پر طلاق کے گواہ پیش کیے جاتے ہیں۔

 

جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہاکہ بیان حلفی دے کرطلاق کو ریکارڈ پرلایاجاسکتا تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ محض بیوی کویہ کہنا کہ آج سے تومیری بیوی نہیں تو طلاق ہوجائے گی درست نہیں،عدالت نے بیوی کوخرچہ دینے کاہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے فیصلے کیخلاف درخواست خارج کردی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں