Print this page

پابندی ختم، 55 دہشت گردوں کو پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل  

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم کی طرف سے پھانسی کی سزا پرعمل درآمد کی پابندی ختم ہونے کے بعد ملک بھر کی جیلوں میں سزا یافتہ 55 دہشت گردوں کو پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق دہشت گردی اور سنگین جرائم میں پھانسی کی سزا پانے والے 522 افراد پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی جیلوں میں بند ہیں۔ ان میں سے 11 افراد کو فوجی عدالتوں میں کورٹ مارشل سے موت کی سزا دی گئی تھی، پھانسی کی سزا پانے والوں میں سب سے زیادہ پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں جنکی تعداد 465 ہے، سندھ کے14 خیبرپختونخوا کے30 اور بلوچستان کی جیلوں میں 13 افراد سنگین جرائم اور دہشت گردی کے الزامات میں موت کی سزا کے منتظر ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق دہشت گردی اورسنگین جرائم میں سزائے موت پانے والے 55 افراد کی اپیلیں سپریم کورٹ اور صدر مملکت نے بھی مسترد کردی ہیں۔ پشاور میں سیاسی اور فوجی قیادت کی ملاقات میں دہشت گردوں کو قرار واقعی سزائیں دینے کے معاملے پر بات ہوئی جس میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ سزائے موت پرعمل درآمد نہ ہونے سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی، جس سے عدالتیں بھی دہشت گردوں کو سزائیں دینے سے گریزاں تھیں۔ اس موقع پرفیصلہ کیا گیا کہ یورپی ایجنڈے کو نظر انداز کر کے ہمیں اپنے حالات و واقعات کو پیش نظر رکھنا ہوگا، اور سزائے موت پر عمل درآمد کا فیصلہ واپس لینا ہوگا چنانچہ سیاسی اور فوجی قیادت کی اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا اور فیصلے کے نتیجے میں دہشت گردی اور سنگین جرائم میں ملوث سزا یافتہ 55 افراد کو پھانسی دینے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جنکی تمام عدالتوں اور صدر مملکت سے رحم کی اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں ان میں 8 بڑے دہشت گرد بھی شامل ہیں ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں