Print this page

وزیر اعظم اقتدار میں آکر حسنی مبارک بن جاتے ہیں

ایمزٹی وی(اسلام آباد) بنی گالہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے انٹرا پارٹی الیکشن سے بڑا مذاق نہیں ہو سکتا لیکن ان کی پارٹی میں تو جمہوریت نام کی کوئی چیز ہے نہیں ہی اور بادشاہت میں ایسا ہی ہوتا ہے، نواز شریف نے انٹرا پارٹی الیکشن سے خطاب کے دوران ساری باتیں کیں صرف اپنی کرپشن کے بارے میں نہیں بتایا، جمہوریت میں وزیراعظم عوام کو جوابدہ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں 13 سال کرکٹ کھیلنے کے بعد نمبر ون آل راؤنڈر بنا اور صرف ایک کروڑ روپے کا فلیٹ خرید سکا جب کہ حسن نواز شریف نے ایسا کونسا پیتل سے سونا بنانے کا فارمولا ڈھونڈا تھا جو ایک طالب علم ہوتے ہوئے ساڑھے 6 سو کروڑ روپے کا فلیٹ خرید لیا، یہ سب وزیراعظم نواز شریف کی چوری کی ہوئی رقم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کرپٹ مافیا کے سردار ہیں اور اقتدار میں آکر حسنی مبارک بن جاتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کو بچانا ہے تو کرپشن پر قابو پانا ہوگا، نواز شریف کرپٹ مافیا کے سردار ہیں اور اگر وہ اقتدار میں رہے تو ملک مزید قرضوں کے بوجھ تلے دب جائے گا۔

انہوں نے وزیراعظم کو ’’پاناما شریف‘‘ پکارتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے کوئی چوری نہیں کی تو پھر تلاشی دینے میں کیا حرج ہے لیکن وزیراعظم اپنی کرپشن بچانے کے لئے ہم پر فوج بلانے اور سی پیک کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگا رہے ہیں، سی پیک منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں، صرف اعتراض اس بات پر ہے کہ سی پیک کے ایم او یو پر 2013 میں دستخط ہوئے لیکن حکومت نے اسے چھپا کر رکھا اور اس منصوبے کے حوالے سے عوام کو 2016 میں بتانا شروع کیا۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ 2 نومبر کو اسلام آباد میں عوام کا سمندر ہوگا اور جب تک عوام ساتھ ہیں تو اکیلے نہیں ہو سکتے، اب لوگ جان چکے ہیں کہ ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے وزیراعظم نواز شریف کا احتساب ضروری ہے، 2 نومبر کو عوام دل سے تحریک انصاف کے ساتھ ہوگی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں