Print this page

اکتوبر کا مہینہ وزرائے اعظم کے خلاف سازشوں کا مہینہ ہے

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اکتوبر کا مہینہ وزرائے اعظم کے خلاف سازشوں کا مہینہ ہے اور یہ سلسلہ 1951 سے جاری ہے، ان محلاتی سازشوں کا حصہ عمران خان بھی بن چکے ہیں ان کی سازشوں کے تانے بانے سی پیک کو روکنے والوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مخالفین سے ملتے ہیں عمران خان حکومت کے خلاف کوئی محاذ کھڑا کرتے ہیں تو بارڈر پر گولہ باری شروع ہوجاتی ہے۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں جن میں وزیراعظم نوازشریف اور عمران بھی شامل ہیں وزیراعظم نے اس نوٹس کا خیر مقدم کیا عدالت عظمیٰ کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے بعد دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہ جاتا سڑکوں پر فیصلے پاکستان کے خلاف ہیں یہ فیصلے عدالت میں ہونے چاہئے اگر عمران خان عدالت کا احترام اور بھروسہ کرتے ہیں تو پھر انتظار کریں۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اعلی عدلیہ کے فیصلے کا احترام کرنا ہوگا اگر فیصلہ ہمارے خلاف ہوا تو ہم اسے تسلیم کریں گے اور اگر عدالت ہمارے حق میں فیصلہ دے گی تو ہم عمران خان سے معافی کا بھی مطالبہ نہیں کریں گے انہیں صرف شرمندگی کا اظہار کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہری حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ہماری زندگی کو مفلوج ہونے سے بچایا جائے اور خلل نہ پڑنے دیا جائے حکومت کا فرض ہے وہ وفاقی دارالحکومت میں معمولات زندگی جاری رکھے اور ملک میں موجود قانون میں مداخلت کرنے والوں کو روکا جائے حکومت کارسرکار میں مداخلت کرنے والوں کو قانون کے ذریعے ہی روکے گی۔

پرویز رشید نے کہا کہ قومی سلامتی اجلاس میں ہونے والی باتوں کے افشاں ہونے کی تحقیقات جاری ہیں اس اجلاس میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے وزرائے اعلیٰ بھی موجود تھے لیکن اعتزاز احسن اور عمران خان کی جانب سے انگلیاں صرف ہماری طرف ہی اٹھتی ہیں اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو عدالت میں جائیں۔

پرویز رشید کا ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ کسی ایک فرد کے گناہ کی سزا پوری سیاسی جماعت کو نہیں دی جاسکتی 2018 کے عام انتخابات میں کراچی کے عوام خود فیصلہ کرلیں گے کہ کون حق پر ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں